آج کی تاریخ

تونسہ جنسی سکینڈل: محکمہ تعلیم تفتیشی افسروں میں 50 لاکھ تقسیم، عطا کھوسہ کیخلاف انکوائری ٹھپ

ملتان ( عوامی رپورٹر) معصوم طالبات کو ورغلا کر اپنے دفتر میں برہنہ حالت میں ویڈیوز بنانے اور فحش چیٹنگ کرنے والے تو نسہ کے پرنسپل عطا کھوسہ کے خلاف ا نکوائری ہی مکمل نہ ہو سکی اور وزیراعظم پورٹل کے علاوہ ایک طالبہ(ع پ) کی طرف سے ہیومن رائٹس کمیشن کو ثبوت بھیجے جانے کے معاملے پر بھی محکمہ تعلیم کی انکوائری فائلوں ہی میں دبی ہوئی ہے جبکہ پروفیسر عطا کھوسہ نے محکمہ تعلیم اور تفتیشی اداروں کی خدمت میں دن رات ایک کر دیا ہے۔ پروفیسر عطا کے اکاؤنٹس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق اب تک 50 لاکھ سے زائد رقم تقسیم کی جا چکی ہے اور مقامی افراد کو بھی رقوم دے کر ان سے بیان حلفی لکھوائے جا رہے ہیں ۔روزنامہ قوم سے ایک طالبہ کی والدہ نے رابطہ کر کے کہا ہے کہ وہ چیف منسٹر ہاؤس لاہور جا کر سارے ثبوت فراہم کرنے کو تیار ہیں اور وہ اپنے سر میں راکھ ڈال کر وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گی کہ ایک خاتون وزیراعلیٰ کے دور میں بھی اگر طالبات کی عزت محفوظ نہیں اور طالبات بلیک میل کی جا رہی ہیں تو پھر اللہ ہی حافظ ہے۔ دوسری جانب سائبر کرائم ونگ نے ابھی تک پروفیسر عطا کھوسہ کے خلاف کارروائی اسلئے شروع نہیں کی کہ کوئی مدعی سامنے نہیں آیا اور جونہی کوئی مدعی سامنے آیا تو جو ویڈیوز موجود ہیں ان کا فرانزک کروا کر کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں