ملتان( جھلکیاں :سیدقلب حسن ) پنجاب بھر کی طرح ملتان،بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان ڈویژنوں میں بھی پنجاب بارکونسل کے انتخابات انتہائی پرامن ماحول میں منعقد ہوئے ۔ملتان ڈویژن کی 9 نشستوں کے لیے 48 امیدوار میدان میں تھے جن میں ملتان سے 24، خانیوال سے 9، وہاڑی سے 8 اور لودھراں سے 7 امیدوار مد مقابل تھے ،48 امیدواروں میں صرف ایک خاتون وکیل ظلِ فاطمہ نے الیکشن میں حصہ لیا ۔ ملتان ڈویژن کی 9 نشستوں کیلئے 48 امیدواروں کے مقابلے میں صرف ایک خاتون کی شمولیت محض 2 فیصد کے قریب بنتی ہے۔ اگرچہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 11870 تھی مگر50 فیصد کے لگ بھگ ووٹ کاسٹ ہوئے۔ضلع کچہری میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ایڈیشنل سیشن ججز کو پولنگ آفیسر مقرر کرنے کی وجہ سےعدالتی کام بند رہا ۔صرف ڈیوٹی مجسٹریٹ کام کرتے رہے۔تمام امیدواروں نے اپنے پولنگ کیمپ قائم کئےاور انکے سپورٹرز پورا دن اپنے پسندیدہ امیدوار کیلئے ووٹ مانگتے رہے۔تمام پولنگ کیمپوں میں ووٹرز کیلئے پانی،مشروبات اور کھانے کا بھی انتظام تھا۔یہ امر خوش آئندتھا کہ سیاسی جماعتوں سے وابستگی کی بنیاد پر ووٹ مانگنے کی کسی امیدوار نے جرات نہیں کی۔وکلا کی بڑی تعداد چار بجے سہ پہر کے بعد ووٹ ڈالنے کیلئے آئی۔ خواتین اپنے ہمراہ بچوں کوبھی لائی تھیں۔آئندہ بارکونسل کا الیکشن پانچ سال بعد ہوگا۔منتخب ہونے والے 2030 تک پنجاب بار کونسل کے رکن رہیں گے اور وہی پاکستان بار کونسل کے اراکین کا چناؤ بھی کریں گے۔ماضی میں اپنے ووٹ فروخت کرنے والوں اور بار ایسوسی ایشنوں کے فنڈ کا غبن کرنے والے کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔








