آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ویمن یونیورسٹی: وی سی سبقت دوڑ کیلئے ڈاکٹر کلثوم کے سخت فیصلے، حکومت کو کارگردگی دکھلاوا

ملتان (سٹاف رپورٹر) خواتین یونیورسٹی ملتان کی عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے عارضی چارج کے 2 سال گزرنے اور نئی وائس چانسلر خواتین یونیورسٹی ملتان کے انٹرویو کے دن قریب پر گورنمنٹ آف پنجاب کو اپنی پر فارمنس دکھاتے ہوئے اہم اعلانات کر دیئے ہیں کیونکہ پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ ان انٹرویوز میں خود بھی وائس چانسلر کے لیے امیدوار ہیں۔ تفصیل کے مطابق اب یونیورسٹی انتظامیہ، فیکلٹی، اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ، پریس اور ٹرانسپورٹ افسران و عملہ صبح 9 بجے سے سہ پہر 3 بجکر 30 منٹ تک ڈیوٹی انجام دیں گے۔ تاہم کسی بھی ہنگامی ضرورت یا اضافی کام کی صورت میں متعلقہ افسران یا عملے کو یونیورسٹی میں داخلے یا روانگی کے لیے وائس چانسلر کی منظوری سے جاری کردہ تحریری اجازت نامہ دکھانا لازمی ہو گا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ طلبہ کے یونیفارم اور یونیورسٹی ٹائمنگز پر سخت نظر رکھیں۔ اسی طرح اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنے عملے میں ڈسپلن اور اوقاتِ کار کی سختی سے پابندی کروائے۔ ٹرانسپورٹ آفس کے لیے بھی واضح احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ وہ اپنے ڈرائیورز اور دیگر عملے پر کڑی نگرانی رکھے، ان کی وقت کی پابندی اور ڈرائیونگ پروفیشنل ازم کو یقینی بنائے۔ گیٹ پر تعینات سکیورٹی عملے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کرائیں۔ وائس چانسلر نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی افسر یا اہلکار کی جانب سے ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں فوری طور پر اعلیٰ حکام کو تادیبی کارروائی کے لیے باضابطہ درخواست بھیجی جائے گی اور اس کے ساتھ موقع کی ویڈیو شہادت بھی فراہم کی جائے گی۔ترجمان یونیورسٹی کے مطابق یہ اقدامات سٹاف، اساتذہ اور طلبہ کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ افراد سے تعاون اور ذمہ دارانہ رویے کی توقع ہے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ یاد رہے کہ 25 اگست 2025 کو بھی ڈاکٹر کلثوم پراچہ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھیں جن کے مطابق خواتین یونیورسٹی ملتان کے تمام شعبہ جات کے سربراہان اور انتظامی افسران کو مطلع کیا گیا کہ وائس چانسلر کے دفتر میں ملاقات یا وزٹ کے دوران کسی کو بھی اپنے ساتھ موبائل فون رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ یہ فیصلہ عارضی وائس چانسلر کے دفتر میں ملاقاتوں کے دوران یکسوئی، شفافیت اور وقار کو یقینی بنانے کے پیشِ نظر کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ پہلے بھی روزنامہ قوم سے بات کرتے ہوئے یہ بتا چکی ہیں کہ خواتین یونیورسٹی ملتان کے 180 فیکلٹی اور سٹاف کے لوگ کرپشن میں مصروف ہیں اور جب میں ان کے خلاف کوئی ایکشن لیتی ہوں تو یہ فیکلٹی اور سٹاف مجھ سے حسد کرتے ہیں۔ 6 ستمبر کی تقریب کے موقع پر بھی عارضی وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ چیف گیسٹ و چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کو بھی 180 فیکلٹی و سٹاف کی کرپشن کے بارے میں بتا چکی ہیں۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد گزشتہ روز 9 بجے سے لیٹ آنے والی خواتین پروفیسرز کو سکیورٹی گارڈز کی جانب سے یونیورسٹی کے مین گیٹ پر روک لیا گیا اور گارڈز نے خواتین پروفیسرز کو ہدایات جاری کیں کہ وائس چانسلر کی جانب سے یونیورسٹی ٹائمنگ کی سختی سے پابندی کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ بعد ازاں سب خواتین پروفیسرز کے آئی ڈی کارڈ چیک کر کے تاریخ و وقت نوٹ کرنے کے بعد انہیں یونیورسٹی میں انٹری دی گئی اور ہدایات جاری کی گئیں کہ اگر آئندہ وقت کی پابندی نہ کی گئی تو آپ کی لیٹ آنے کی ویڈیو بنا کر آپ کے خلاف کارروائی کی درخواست کے ہمراہ عارضی وائس چانسلر کو دے دی جائے گی۔ خواتین یونیورسٹی ملتان کے مین گیٹ پر تعینات ایک سکیورٹی گارڈ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ روز پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ بذات خود ساڑھے 10بجے یونیورسٹی آئی تھیں جبکہ دیگر سٹاف کو صبح 9 بجے ہی روکنے کا عمل شروع کر دیا گیا ۔یاد رہے کہ ایک فیکلٹی ممبر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ کے پی ایس کے مطابق دن 1 بجے کے بعد کسی بھی خواتین پروفیسر کو عارضی وائس چانسلر سے ملنے کی اجازت نہیں ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں