اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں تعینات چینی سفیر جیانگ زیڈونگ کے درمیان وزیراعظم ہاؤس میں اہم ملاقات ہوئی جس میں علاقائی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے چین کی مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیا کے حساس حالات میں چین کی پاکستان کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کو سراہا۔
وزیراعظم نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے درمیان حالیہ رابطے کا ذکر کرتے ہوئے چین کے مثبت اور سمجھدار مؤقف کو سراہا، جو بھارت کے 22 اپریل کے اقدامات سے متعلق پاکستان کے اصولی مؤقف کی توثیق کرتا ہے۔
انہوں نے عالمی سطح پر شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چین کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کی ہے اور اس کے خلاف جنگ میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے 90 ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں اور 152 ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان برداشت کیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جاری کارروائیوں کو متاثر کر سکتے ہیں، جن میں داعش خراسان، تحریک طالبان پاکستان اور بلوچستان لبریشن آرمی جیسے گروہوں کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔
وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کو افسوسناک قرار دیا اور سندھ طاس معاہدے کی اہمیت پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی خطے میں دیرپا امن کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔ ملاقات کے اختتام پر چینی سفیر نے پاکستانی مؤقف کی وضاحت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ چین جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
