اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نیٹ سے باہر رہنے والے اور اپنی اصل آمدن چھپانے والے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان سمیت مختلف شہروں میں جیولرز کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ دستیاب اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک میں زیورات کے شعبے سے وابستہ تقریباً 57 ہزار جیولرز میں سے صرف 20 ہزار کا اندراج ایف بی آر کے ساتھ موجود ہے، جب کہ ان میں سے بھی محض 10 ہزار افراد نے باقاعدگی سے ٹیکس ریٹرنز جمع کروائے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت کی ایک مارکیٹ میں ہی ایسے 50 جیولرز کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے ریٹرنز ان کی دکانوں کے حجم، کاروباری لین دین اور طرزِ زندگی سے مطابقت نہیں رکھتے۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ہزاروں جیولرز اب بھی ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہوئے، اسی لیے نوٹسز جاری کر کے وضاحت طلب کی جا رہی ہے۔ واضح کیا گیا ہے کہ غیر ضروری طور پر کسی تاجر یا صنعت کار کو تنگ نہیں کیا جائے گا، تاہم ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق اگر ہر شہری اپنی اصل آمدن کے مطابق ایمانداری سے ٹیکس ادا کرے تو قومی معیشت کو بہتر بنانے میں خاطر خواہ بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ایف بی آر کا مقصد تمام شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنا اور ٹیکس چوری کے راستے مکمل طور پر بند کرنا ہے۔








