آج کی تاریخ

قانون و انصاف کا تماشا نہیں بننا چاہیے، مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے ، علیمہ خان

تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ قانون اور انصاف کا مذاق نہیں بننا چاہیے، اگر جج بھی مجبور ہو جائے تو ہم کہاں انصاف لینے جائیں؟
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج جب عدالت نے تفتیشی افسر کے بارے میں پوچھا تو وہ غائب پایا گیا، جبکہ اگر کوئی ملزم غیر حاضر ہو تو اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ انصاف کے اصولوں کے مطابق سینکڑوں ملزمان عدالت میں پیش ہوتے ہیں، مگر تفتیشی افسر کی عدم موجودگی پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج اڈیالہ جیل جا رہے ہیں، جہاں ہمیں ہفتے میں صرف ایک مرتبہ عمران خان سے ملاقات کا موقع ملتا ہے۔ علیمہ خان نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوگی، اس حوالے سے گزشتہ رات پارٹی میٹنگ میں حتمی فیصلہ کیا گیا۔
اس سے قبل لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 5 اکتوبر کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے کارروائی کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔
علیمہ خان اور عظمیٰ خان عدالت میں پیش ہوئیں، مگر پولیس مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کر سکی۔ سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے کا ریکارڈ لاہور ہائی کورٹ میں موجود ہے۔ عدالت نے متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، جبکہ علیمہ خان اور دیگر افراد کے خلاف تھانہ شفیق آباد پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں