آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

سات روپے والی دوائی 70 روپے تک پہنچ گئی، وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا اعتراف

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر صحت نے اعتراف کیا ہے کہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ دوا ساز کمپنیوں نے باہمی رابطے کے ذریعے ادویات کی قیمتیں بڑھا دی ہیں، جس کے نتیجے میں 7 روپے والی دوائی 70 روپے تک پہنچ گئی۔
سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبیداللہ نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا سروے جاری ہے اور 190 اقسام کی ادویات میں اضافہ کی تفصیلی رپورٹ ستمبر میں پیش کی جائے گی۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ادویات کو ڈی ریگولیٹ کیا گیا تاکہ مارکیٹ میں مقابلے کی فضا قائم ہو سکے، لیکن ڈی ریگولیشن کے بعد ادویہ ساز کمپنیاں مافیا کی طرح کام کر رہی ہیں۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ ڈی ریگولیشن کوئی حتمی اقدام نہیں اور اس پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی ریگولیٹ کرنے کا مقصد حاصل نہیں ہوا کیونکہ ادویات کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں بلکہ سب کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں