پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی سلامتی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ملک کا ایک سنگین مسئلہ ہے جس میں کسی قسم کی گنجائش نہیں رکھی جا سکتی۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان حکومت کے کردار کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا ضروری ہے، اور اس حوالے سے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی مزید مؤثر بنانی ہوگی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے اور جو آگ پاکستان میں بھڑک رہی ہے، وہ جلد یا بدیر خطے کے دیگر ممالک تک بھی پہنچ سکتی ہے۔ دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرنا ہوگا اور اس مسئلے کو بھرپور انداز میں سفارتی سطح پر اٹھانا پڑے گا۔
انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اس مسئلے سے نظریں نہ چرائے اور اسے محض علاقائی مسئلہ سمجھنے کی بجائے سنجیدگی سے لے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی شرط عائد نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ملک کی سلامتی کے معاملے پر کوئی اگر مگر نہیں ہوسکتا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا۔
