لاہور: سیشن کورٹ لاہور میں 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے، جہاں اُن سے بانی تحریک انصاف کے وکیل نے جرح کی۔
ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل میاں محمد حسین چوٹیا نے وزیر اعظم سے سوالات کیے، جس پر شہباز شریف نے ویڈیو لنک پر حلف اٹھایا کہ وہ سچ بولیں گے اور کوئی بات نہیں چھپائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے الزام لگایا تھا کہ نواز شریف نے ان کے بھائی کے ذریعے 10 ارب روپے کی پیشکش کی، تاہم جس وقت یہ الزام لگایا گیا اُس وقت صرف میں اور نواز شریف ہی زندہ تھے، عباس شریف پہلے ہی انتقال کر چکے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اینکر نے کسی بھی رشتہ دار کا نام اپنے پروگرام میں نہیں لیا تھا۔ مزید یہ کہ جسٹس ملک قیوم یا کسی اور کے ساتھ آڈیو ریکارڈنگ کا کوئی وجود نہیں، اور ایسی کوئی چیز درست نہیں۔
جب جرح کے دوران جسٹس ملک قیوم سے متعلق سوال کیا گیا تو وزیراعظم کے وکیل مصطفیٰ رمدے نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال سکینڈلائز کرنے کے مترادف ہے، اور وزیراعظم اس حوالے سے جواب دینے کے پابند نہیں۔
عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے کیس کی اگلی تاریخ 24 مئی مقرر کی ہے، جس میں مزید جرح کی جائے گی۔
