ملتان (زرعی رپورٹر) کاشت کاروں کے لیے خالص پیسٹی سائیڈ کی فراہمی اور جالی زرعی ادویات کی بیخ کنی کے حوالے سے سالہا سال سے قائم سرکاری محکمہ پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول محض ایک جونیئر کلرک کے ہاتھوں سالہا سال سے یرغمال بنا ہوا ہے اور محکمہ کے افسران اتنے کمزور ہیں کہ فیض رسول اس کلرک کے سامنے بے بس ہیں اور گزشتہ کئی سال سے ایگرو انڈسٹری سے وابستہ پیسٹ کنٹرول کمپنیوں کہ تمام تر فائل ورک پر موصوف قابض ہے اور جس کی فائل سے چاہیں، کوئی بھی ایک اہم کاغذ نکال دیں اور جس کی فائل میں جو تبدیلی چاہیں کر ڈالیں اور یہی وجہ ہے کہ پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے نمائندے اور مالکان فیض رسول کو راضی رکھنے کے لیے ہر وقت اس کی خدمت پر مامور ہیں اور بیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے اعلی افسران بھی فیض اصول کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں اور محکمے کا یہ مرد اہن ساری انڈسٹری سے پتہ ہوری کر رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے گزشتہ کئی سال سے میڈیا مینجمنٹ بھی فیض اصول ہی کے ذمے ہیں اور بیسٹ وارننگ کا کوئی بھی ذمہ دار افیسر فیر اصول کی مرضی کے خلاف میرٹ پر چلتے ہوئے کسی کمپنی یا کسی دفتری کارکن کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی کی کوشش کرے تو فیض رسول کی میڈیا مینجمنٹ حرکت میں ا جاتی ہے اور ٹیسٹ وارننگ کے افسران چند روز کی میڈیا مہم کے بعد ہی پسپائی اختیار کر لیتے ہیں۔ ماضی میں بہت سے افسران نے اس کلرک کو تبدیل کرنے یا بے اختیار کرنے کی کوشش کی مگر سب کے دانت کھٹے ہو گئے اور یہی وجہ ہے کہ ایک نچلے گریڈ کے کلرک نے بیسٹ مارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول کا پورا ادارہ ہائی جیک کر رکھا ہے۔ روزانہ قوم کی طرف سے جب موقف کے لیے محکمہ کے افسران اور فیض رسول سے رابطہ کیا گیا تو افسران نے تو جواب دینے سے گریز کیا البتہ فیض رسول کی طرف سے مضحکہ خیز موقف کچھ اس طرح سے سامنے آیا کہ فیض رسول کا موقف کیا ہے، یہ کل سے آپ دیگر اخبارات میں پڑھ لیجئے گا جن کے ساتھ ہمارے معاملات طے ہیں۔ مجھے علم نہیں کہ روزنامہ قوم والوں کا پرابلم کیا ہے








