آج کی تاریخ

جامعہ زکریا: عارضی رجسٹرار اعجاز نے وی سی کو ماموں بنادیا، مستقلی کیلئے اشتہار میں ہیرا پھیری

ملتان (وقائع نگار) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے عارضی تعینات قائم مقام رجسٹرار اعجاز احمد کی جانب سے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کو دھوکے میں رکھتے ہوئے اخبار اشتہار میں بغیر منظوری کے تبدیلی کرنے کی ایک مثال سامنے آ گئی ہے جس کے مطابق عارضی تعینات قائم مقام رجسٹرار اعجاز احمد کی جانب سے اپنی مرضی کا اخبار اشتہار اور قابلیت شائع کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیل کے مطابق رجسٹرار خزانچی اور کنٹرولر جنرل کیڈر کی پوسٹیں ہیں اور ان پر قابلیت کا معیار تقریبا ًایک جیسا رکھا جاتا ہے سوائے خزانچی کے کہ جس میں تعلیمی قابلیت فنانس سے متعلقہ مانگی جاتی ہے۔ حیران کن طور پر 28 ستمبر 2024 کو جاری ہونے والے اخبار اشتہار کے مطابق خزانچی کے لیے 8، 10 اور 12 سال کے تجربے کا مطالبہ کیا گیا جس میں ماسٹر ڈگری ہولڈر کے لیے 12 سال، ایم فل ڈگری ہولڈر کے لیے 10 سال اور پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز کے لیے 8 سال کا تجربہ مطلوب کیا گیا جبکہ خزانچی کے لیے عمر کی حد 35 سے 50 سال رکھی گئی۔ اسی اخبار اشتہار میں رجسٹرار کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر نہ کی گئی جبکہ امیدواروں کو گریجویٹ ڈگری کے ساتھ 10 سالہ تجربے کی ڈیمانڈ کی گئی ۔حیران کن طور پر 25 اپریل 2025 کو شائع ہونے والے اخبار اشتہار جو کہ عارضی تعینات قائم مقام رجسٹرار اعجاز احمد کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے کے مطابق رجسٹرار اور کنٹرولر کے لیے عمر 45 سال رکھی گئی ہے جبکہ گریجویٹ ڈگری کے ساتھ ساتھ 10 سالہ تجربے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اپلائی کرنے والے امیدوار پریشان ہیں کہ یہ عمر کی حد کم از کم مقرر کی گئی ہے یا زیادہ سے زیادہ ہے۔ مگر یہ انکشاف عین انٹرویو کے وقت سامنے لایا جائے گا اور تمام تر امیدواروں کو ناک آؤٹ کرتے ہوئے رجسٹرار اعجاز احمد کو بھرتی کیا جائے گا۔ حقیقتاً عارضی تعینات رجسٹرار اعجاز احمد اس قدر مضبوط ہیں کہ انہوں نے بغیر سینڈیکیٹ کی منظوری کے یہ تمام تر اخبار اشتہار صرف اور صرف اپنے لیے تیار کیا ہے۔ جبکہ اگر تعلیمی، تجرباتی اور عمر کی حد میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت ہو تو وہ تمام تر منظوریاں سینڈیکیٹ سے لازمی لینا پڑتی ہیں۔ جبکہ حیران کن طور پر ان تمام تر تبدیلیوں کی منظوری عارضی رجسٹرار اعجاز احمد نے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کو دھوکے میں رکھتے ہوئے اور پرانے اخبار اشتہارات نہ دکھاتے ہوئے وائس چانسلر سے ہی منظور کروا لی ہیں۔ گزشتہ دنوں ہونے والے سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے بعد بھی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری خاور نوازش نے پریس ریلیز میں وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری سے پہلے عارضی تعینات قائم مقام رجسٹرار اعجاز احمد کا شکریہ ادا کیا تاکہ جس طرح عارضی تعینات رجسٹرار اعجاز احمد نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان اور ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہدایات کے بر خلاف سلیکشن بورڈ کروایا ہے اسی طرح اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن بھی وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری پر دباؤ ڈال کر اعجاز احمد کو مستقل رجسٹرار تعینات کروا سکیں۔ حیراں کن طور پر 45 سال عمر رکھنا ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے جبکہ ایمرسن یونیورسٹی ملتان ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور ، یونیورسٹی آف لیہ، یونیورسٹی آف چکوال، خواتین یونیورسٹی راولپنڈی اور تقریباً تمام تر یونیورسٹیوں میں عمر کی حد 40-50 سال رکھی گئی ہے۔ مگر حیران کن طور پر عارضی تعینات رجسٹرار نے خود کو منتخب کروانے کے لیے اخبار اشتہار میں عمر 45 سال ظاہر کی جو کہ بنیادی انسانی حقوق کے عین منافی ہے۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے عارضی تعینات رجسٹرار اعجاز احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے شرمندگی کے باعث کوئی جواب نہ دیا ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں