آج کی تاریخ

جامعہ زکریا؛1470غیر قانونی اے سی نصب، ماہانہ کروڑوں کا نقصان، وی سی احکامات رد

ملتان (سہیل چوہدری سے) بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں غیر قانونی طور پر لگے ایئر کنڈیشنروں کی بھر مارہوگئی، بجلی کی مد میں زکریا یونیورسٹی کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ وائس چانسلر کے احکامات جاری ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر لگے اے سی نہ اتارے جا سکے۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں کلرکس،اسسٹنٹ ،سپرنٹنڈنٹس، اسسٹنٹ رجسٹرار ،ڈپٹی رجسٹرار، رجسٹرار آفس کی تمام برانچز خزانہ دار آفس کی تمام برانچز کنٹرولر آفس کی تمام برانچز، ہاسٹلز،مختلف شعبہ جات کے آفسز،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس چیئرمین ہال کونسل آفس ہاسٹلز کے وارڈن،اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آفس لائبریرین ،لیکچرار اور اسسٹنٹ پروفیسرز کے کمروں میں عرصہ دراز سے غیر قانونی طور پر اے سی لگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے زکریا یونیورسٹی ملتان کو بجلی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی کو پہلے ہی خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب انتظامی امور خراب ہونے کی وجہ سے خسارے میں بتدریج روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی میں صرف ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسر کو آفس میں اے سی استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے تمام غیر قانونی اے سی فوری طور پر اتارنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ کے احکامات کی روشنی میں یونیورسٹی میں سروے کرایا گیا کہ یونیورسٹی میں کتنے غیر قانونی اے سی لگے ہوئے ہیں۔ سروے کے مطابق زکریا یونیورسٹی میں 1470 غیر قانونی اے سی لگے ہوئے ہیں جن کی مالیت تقریباً 30 کروڑ روپے بنتی ہے۔ ان غیر قانونی اے سیز کی وجہ سے زکریا یونیورسٹی کو بجلی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ زکریا یونیورسٹی کے بعض شعبہ جات کی انکم کم اور اخراجات زیادہ ہیں ۔تمام حالات کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کارروائی نہیں کر رہی ۔جب اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ سابق وائس چانسلر نے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا تھا میرے علم میں نہیں ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں