ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے صدر اے ایس اے اور پراجیکٹ ڈائریکٹر الیکٹریکل ڈاکٹر عبد الستار ملک کی جانب سے دو ڈینز حضرات پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد اور پروفیسر ڈاکٹر طاہر سلطان کے میٹر اتروانے اور بعد ازاں ڈینز حضرات کی جانب سے نوٹس لیے جانے کے بعد دوبارہ میٹرز انسٹال کروانے کے بعد شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر اکبر قریشی کا میٹر بھی بغیر نوٹس دیے چپکے سے تبدیل کر دیا گیا جس کے بعد اکبر قریشی کی صدر اے ایس اے کے ساتھ تلخ کلامی و گالم گلوچ کے بعد بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ تفصیل کے مطابق بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اکبر علی قریشی کی صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹر عبدالستار ملک کے ساتھ شدید تلخ کلامی اور گالم گلوچ کے بعد بات تقریباً ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر اکبر علی قریشی جو کہ شعبہ مکینیکل انجینئرنگ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور زکریا یونیورسٹی کی ایگری کالونی میں رہائش پذیر ہیں۔ دو روز قبل پروفیسر ڈاکٹر عبدالستار ملک نے بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر (الیکٹریکل) ان کے گھر کا معائنہ کیا اور بجلی کے خراب میٹر کے ذریعے بجلی چوری کا الزام عائد کرتے ہوئے میٹر تبدیل کر کے نیا میٹر لگا دیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اکبر علی قریشی گھر سے باہر گئے ہوئے تھے۔ بعد ازاں جب ڈاکٹر اکبر علی قریشی گھر واپس آئے تو تبدیل میٹر کو دیکھ کر سیخ پا ہو کر ڈاکٹر عبدالستار ملک کے گھر پہنچ گئے۔ اس موقع پر انہوں نے بِلا اجازت میٹر تبدیل کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر عبدالستار ملک سے استفسار کیا مگر بات تلخ کلامی کے بعد تقریباً ہاتھا پائی تک پہنچ گئی تاہم شور شرابا سننے پر اہل محلہ/ دیگر فیکلٹی ممبران اکٹھے ہو گئے اور دونوں کے مابین بیچ بچاؤ کرایا۔ اہل محلہ پروفیسرز کی منت سماجت پر ڈاکٹر اکبر علی قریشی اپنے گھر واپس چلے گئے۔








