لندن: برطانیہ میں ایک ایسا انوکھا اور حیران کن واقعہ پیش آیا ہے جس میں ماں کے رحم سے بچے کو جزوی طور پر باہر نکال کر کینسر کا علاج کیا گیا اور پھر دوبارہ رحم میں رکھ کر اسے مکمل حمل کے بعد صحت مند جنم دیا گیا۔
آکسفورڈ کی رہائشی 32 سالہ ٹیچر لوسی آئزک کو حمل کے 12ویں ہفتے میں معمول کے الٹراساؤنڈ کے دوران رحم کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا کہ بچے کی پیدائش تک انتظار کرنے سے کینسر پھیلنے کا خدشہ ہے، جس سے لوسی کی جان خطرے میں پڑ سکتی تھی۔
چونکہ وہ حمل کے 20ویں ہفتے میں تھیں، اس لیے روایتی سرجری ممکن نہ تھی۔ اس نازک صورتحال میں جان ریڈکلف اسپتال کے ماہر سرجن سلیمانی ماجد کی قیادت میں میڈیکل ٹیم نے ایک غیر معمولی فیصلہ کیا۔ انہوں نے لوسی کے رحم کو عارضی طور پر جسم سے نکالا، کینسر کے خلیات کو کامیابی سے ہٹایا، اور بعد میں رحم کو دوبارہ جسم میں رکھ دیا۔
یہ نایاب سرجری 5 گھنٹے تک جاری رہی اور عالمی سطح پر ایسے چند ہی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ سرجری کے بعد حمل کا باقی عرصہ بغیر کسی پیچیدگی کے مکمل ہوا اور مقررہ وقت پر بچے کی نارمل ڈیلیوری ہوئی۔
لوسی اور ان کے شوہر ایڈم نے سرجری کے کئی ہفتے بعد اسپتال جا کر سرجن سلیمانی ماجد اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور اس پورے تجربے کو “نایاب، جذباتی اور معجزاتی” قرار دیا۔
