آج کی تاریخ

ایف آئی اے ملتان زون ، ایس ایچ اوز، تفتیشی افسران بارے نئے انکشافات

بہاولپور (تحقیقاتی رپورٹ)روزنامہ قوم کی ایف آئی اے ملتان زون میں ہوم سٹیشن پر تعینات ایس ایچ اوز اور تفتیشی افسران کی سیاسی آشیر باد، ذاتی دشمنیوں اور انتقامی کارروائیوں سے متعلق رپورٹ کے بعد ایسے نئے اور سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں جنہوں نے پورے نظامِ انصاف پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے یہ افسران جو کئی سالوں سے اپنے آبائی اضلاع میں تعینات ہیں سیاسی شخصیات کی پشت پناہی سے طاقتور لابیاں قائم کر چکے ہیں اور شریف شہریوں کے خلاف ذاتی رنجش و پسند و ناپسند کی بنیاد پر جھوٹے مقدمات درج کرانا معمول بنا چکے ہیں۔اسی سلسلے میں 2023ء میں ڈی سی آفس بہاولپور سے ریٹائرڈ کلرک محمد موسیٰ کے گھر ایف آئی اے نے مبینہ ذاتی انتقام پر چھاپہ مارا اور 280 بوری چینی جو کہ اس کے بھتیجے کی تھی جس کا جنرل سٹور ہے ذخیرہ کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر تھانہ صدر میں مقدمہ نمبر 813/23 درج کرایا۔یہ مقدمہ اُس وقت کے تھانہ ایف آئی اے بہاولپور کے ایس ایچ او مشہود جمیل نے درج کیا، جو کہ سیاسی سفارش پر اب بھی اسسٹنٹ ڈائریکٹر بہاولپور کے عہدے پر تعینات ہے جس کے بارے میں بہاولپور کی عوام کی بڑی تعداد یہ جانتی ہے کہ وہ سابقہ کریمنل ریکارڈ یافتہ ہے اور ذہنی طور پر تشدد پسند ہے نے یہ کارروائی اُس وقت کے ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان زون خالد انیس کی ہدایت پر کی جنہوں نے انکوائری میں بھی متعلقہ افسر کو تحفظ دیا۔پولیس نے تفتیش کے بعد مقدمہ کو بے بنیاد قرار دے کر خارج کر دیا جس کی مجاز عدالت جناب محمد تسلیم اعجاز سول جج نے مورخہ 22 اپریل 2024 کو تصدیق کرکے ایس ایچ او ایف آئی اے مشہود جمیل کے موقف کو غلط ثابت کر دیا یہ تمام باتیں ایف آئی اے متاثرہ محمد موسیٰ نے بتائیں۔ مزید بتایا کہ ایف آئی اے ٹیم بغیر وارنٹ کے گھر میں داخل ہوئی اور میرے گھر سے قیمتی سامان اور نقد رقم بھی لے گئے اور ان کے ساتھ مقامی پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔ متعدد درخواستوں کے باوجود جھوٹی رپورٹ کے ذریعے ایس ایچ او کو بچایا گی افسران اپنی تعیناتی برقرار رکھنے کے لیے سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہیں، شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کے ساتھ ساتھ ہنڈی، حوالہ، انسانی اسمگلنگ، جعلی ادویات اور پاسپورٹ مافیا جیسے جرائم میں ملوث عناصر کو سہولت بھی فراہم کرتے ہیں، جبکہ ایماندار افسران کو راستے سے ہٹا دیتے ہیں۔محمد موسیٰ نے ڈی جی ایف آئی اے اور وزارتِ داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمے کی غیر جانبدارانہ تفتیش کسی ایماندار افسر سے کروائی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ظلم صرف ان کے ساتھ نہیں بلکہ جنوبی پنجاب کے درجنوں شہریوں کے ساتھ ہو رہا ہے اور ایف آئی اے کو ذاتی انتقام کا آلہ کار بنا دیا گیا ہے۔ اس بارے میں اپنے موقف میں مشہود جمیل نے بتایا کہ ریڈ کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے مقدمہ پنجاب پولیس نے خارج کیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر بہاولپور سے مقامی افسران کی تعیناتی سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا ۔جبکہ خالد انیس سے یکطرفہ انکوائری کے متعلق موقف جاننے کے لیے رابطہ نہ ہو سکا۔

ایس ایچ او کی مدعیت میں درج مقدمے کے اخراج کے عدالتی آرڈر ،مشہود جمیل،خالد انیس کا فائل فوٹو ،آخر میں محمد موسیٰ تفصیلات بتاتے ہوئے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں