آج کی تاریخ

سوات واقعہ: عطاء تارڑ کی خیبرپختونخوا حکومت پر شدید تنقید، گنڈاپور سے استعفیٰ کا مطالبہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے سوات واقعے پر خیبرپختونخوا حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے وسائل دھرنوں اور احتجاج پر صرف کیے گئے، جبکہ قدرتی آفات کے دوران عوام کو بروقت امداد فراہم نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود سوات میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو نہیں کیا گیا، اور محض ڈپٹی کمشنر کو معطل کرنا ناکافی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونا چاہیے تھا۔
عطاء اللہ تارڑ نے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعلیٰ نے “ورک فرام اڈیالہ” کا دفتر بنا رکھا ہے، عوام نے انہیں اس مقصد کے لیے ووٹ نہیں دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن میں ریکارڈ توڑے جا رہے ہیں، جن میں کوہستان اسکینڈل سمیت اربوں روپے کی بدعنوانی کی اطلاعات شامل ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے کے لیے مختص فنڈز عوامی ریلیف کے بجائے سیاسی سرگرمیوں پر استعمال کیے جا رہے ہیں۔ سوات میں سیاح، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے، مدد کے لیے پکار رہے تھے لیکن نہ ہیلی کاپٹرز پہنچے اور نہ ہی بروقت ریسکیو کیا گیا۔
ان کے بقول، یہ صرف سیاحوں کا سانحہ نہیں بلکہ تحریک انصاف کے طرز حکومت کی ناکامی ہے۔ عوام کی جان بچانا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، مگر وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ خیمے دینا ان کی ذمہ داری نہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں