امریکن کیمیکل سوسائٹی کے ماہرین نے ایک اہم سائنسی پیشرفت کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق کان کے میل میں موجود مخصوص خوشبو پارکنسنز جیسی پیچیدہ بیماری کی ابتدائی تشخیص میں مدد فراہم کر سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق، انسانی جسم کی قدرتی چکنائی ’’سیبَم‘‘ میں ایسی مخصوص مہک موجود ہوتی ہے جو پارکنسنز سے متاثرہ افراد میں نمایاں طور پر مختلف ہو سکتی ہے۔ یہ مہک اُن وولیٹائل آرگینک مرکبات (VOCs) سے آتی ہے جو ہوا میں آسانی سے تحلیل ہو جاتے ہیں۔
محققین نے پارکنسنز کے 209 مریضوں کے کانوں سے حاصل کیے گئے سیبَم کے نمونوں کا جدید تجزیاتی طریقوں، گیس کرومیٹوگرافی اور ماس اسپیکٹرومیٹری، سے معائنہ کیا۔ ان میں چار ایسے مرکبات کی نشاندہی ہوئی—ایتھائل بینزین، 4-ایتھائل ٹولین، پینٹانال، اور 2-پینٹاڈیسائل-1، 3-ڈائیکسولین—جو صرف پارکنسنز سے متاثرہ افراد میں پائے گئے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ مرکبات پارکنسنز کی ممکنہ ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں، جن کی بنیاد پر بروقت تشخیص اور علاج ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
