آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ڈکی بھائی سے رشوت لینے والے این سی سی آئی اے افسران سے 4 کروڑ 25 لاکھ روپے برآمد، غیر قانونی اثاثوں کی تحقیقات شروع

اسلام آباد: ڈکی بھائی سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے 6 افسران سے 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے کی رقم برآمد کر لی گئی ہے، جبکہ ان کے آمدنی سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق گرفتار افسران کو لاہور کی ضلع کچہری میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، جہاں انہیں ہتھکڑیاں لگا کر لایا گیا۔ سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ نے کی۔
ملزمان کے وکلا رانا معروف ایڈووکیٹ اور فاروق باجوہ ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس کو سوشل میڈیا پر غیر ضروری طور پر ہائی لائٹ کیا گیا ہے، جس کے باعث شفاف ٹرائل ممکن نہیں رہا۔
ایف آئی اے کے مطابق تفتیش کے دوران مختلف ملزمان سے بھاری رقم برآمد ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق ملزم علی رضا سے 70 لاکھ روپے، زوار سے 9 لاکھ، یاسر گجر سے 19 لاکھ، شعیب ریاض سے 36 لاکھ 48 ہزار، اور ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے 1 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے برآمد کیے گئے۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ برآمد شدہ رقم رشوت کی مد میں حاصل کی گئی تھی۔ مزید یہ کہ تمام افسران کے اثاثوں اور ان کی مالی سرگرمیوں کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں تاکہ آمدنی سے زائد جائیدادوں کی تحقیقات مکمل کی جا سکیں۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں