غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے جنگی بحری جہازوں میں مصر نے گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، اور حال ہی میں دونوں ممالک نے 18 روزہ مشترکہ جنگی مشقیں مکمل کی ہیں۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں چین کے اس اقدام سے خطے میں طاقت کا توازن بدل سکتا ہے۔
ادھر پاک بھارت فضائی جھڑپ نے دنیا بھر کی عسکری و دفاعی قوتوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروالی ہے۔ اس جھڑپ کو جدید فضائی ٹیکنالوجی، پائلٹس کی مہارت اور جنگی طیاروں کی صلاحیت جانچنے کا نادر موقع قرار دیا جا رہا ہے۔
6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی حملے کے جواب میں پاکستان نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں 3 رافیل طیارے بھی شامل تھے۔ پاکستانی حکام کے مطابق اس کارروائی میں چینی ساختہ J-10 طیارے استعمال کیے گئے۔
سینئر سیکیورٹی ذرائع نے امریکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اس ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی شدید فضائی لڑائی میں تقریباً 125 جنگی طیارے شریک تھے، تاہم دونوں ممالک کے طیارے اپنی اپنی فضائی حدود میں ہی رہے۔ لڑائی کے دوران کئی مواقع پر 160 کلومیٹر کے فاصلے سے بھی میزائل فائر کیے گئے۔
بی بی سی جنوبی ایشیا کے ریجنل ایڈیٹر اینبرسن اتھرجان کا کہنا ہے کہ بھارت کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کی فضائی قوت بھارتی فضائیہ سے برتر ثابت ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدنے کے باوجود بھارت کو عملی میدان میں پسپائی کا سامنا کرنا پڑا۔
