احمدپورشرقیہ،چنی گوٹھ،لیاقت پور، بہاولپور (تحصیل رپورٹر،نامہ نگار،ڈسٹرکٹ رپورٹر) احمد پور شرقیہ کے قریب طالبات کی وین کو لگنے والی آگ میں ایک اور طالبہ جان کی بازی ہار گئی ، ویگن حادثہ میں جاں بحق ہونے والی طالبات کی تعداد دو ہوگئی ۔ اس سلسلے میں معلوم ہوا کہ چنی گوٹھ کے نواحی علاقہ چک نمبر 2 عباسیہ کی رہائشی 17 سالہ اجالا دختر محمد سلیم جس کا جسم 75 فیصد جھلس گیا تھا اور اس کو برن یونٹ ملتان منتقل کیا گیا تھا جہاں پر وہ زندگی کی بازی ہار گئی ہے۔سترہ سالہ اجالا کی نماز جنازہ چک نمبر 2 عباسیہ میں ادا کر دی گئی ہے ۔دوسری جانب افسوسناک واقعہ پراسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور نے کارروائی شروع کرتے ہوئے مذکورہ کالج کوسیل کرکے اکاؤنٹنٹ اور کوآرڈینیٹر کو حراست میں لے لیا ۔ ہائی ایس ویگن میں غیر قانونی ری فلنگ کرنے والی شاپ کو سیل کر کے دکان مالک کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ادھربار ایسوسی ایشن لیاقت پور نے وین آتشزدگی میں طالبات کے جانی نقصان پر یوم سوگ منایا ۔صدر بار اسد نواز خان چانڈیہ اور جنرل سیکرٹری جام محمد خالد بوھنہ نے اس حادثہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور زخمی طالبات کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔بار ایسوسی ایشن نے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی میں بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی اور جاں بحق ہونے والی طالبات کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب احمد پور شرقیہ ویگن آتشزدگی واقعہ پر لیاقت پور کے پرائیویٹ کالجز کے پرنسپلز آفتاب احمد، محمد جاوید، سجاد احمد، کالج سٹاف عبدالرئوف، محمد نعمان، وین مالک محمد نعیم، ڈرائیور اقبال حسین، ایل پی جی شاپ مالکان ارسلان، عثمان اور اڈا مالک انعام کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت سنگین دفعات کے تحت تھانہ احمد پور شرقیہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ تھانہ سٹی لیاقت پور میں بھی بےبنیاد اور مضحکہ خیز مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے نوٹس پر اسسٹنٹ کمشنر لیاقت پور محمد ابراہیم میلادی کھر نے غیر قانونی گیس ری فلنگ کے خلاف کارروائیاں شروع کر دیں ۔تحصیلدار لیاقت پور نے سول ڈیفنس عملہ کے ہمراہ غیر قانونی ری فلنگ کرنے کے جرم میں 5 دکانیں سیل کر دیں، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اور ڈسٹرکٹ سول ڈیفنس آفیسر نے بھی رحیم یارخاں سے لیاقت پور پہنچ کر کارروائی ڈالنا شروع کر دی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ڈی ایس پی کے ہمراہ امپیریل کالج سیل کر دیا تاہم حیران کن امر یہ ہے کہ ضلع بھر میں ایل پی جی سلنڈروں پر منتقل سینکڑوں ہائی ایس، اے پی وی، ہائی روف ویگنوں اور کوسٹروں کو کھلی چھٹی دینے والے موٹر وہیکل ایگزامینر محمد زبیر انصاری کو کسی نے پوچھنا بھی گوارا نہیں کیا کہ انہوں نے سڑکوں پر دندناتے ان موت اور بارود کے گولوں کو کس قانون کے تحت مسافر اٹھانے کی اجازت دے رکھی ہے۔شہریوں محمد عارف، محمد عزیر، محمد وقار، ذیشان اور دیگر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سانحہ کے ذمہ دار کرداروں میں موٹر وہیکل ایگزامینر کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
