آج کی تاریخ

وزن بڑھنے کی اصل وجہ سامنے آگئی؛ سائنس دانوں نے موٹاپے سے منسلک 13 جینز دریافت کرلیے

سائنس دانوں نے ایک نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف کیا ہے کہ وزن میں اضافے اور موٹاپے کی اصل وجہ صرف غیر صحت مند طرزِ زندگی یا خوراک نہیں، بلکہ انسانی جینیات (Genes) بھی اس میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔
بین الاقوامی ماہرین کی ٹیم نے اپنی تازہ ترین تحقیق میں 13 ایسے جینز کی نشاندہی کی ہے جو براہِ راست انسان کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بڑھاتے ہیں۔ ان میں سے 5 جینز پہلی بار دریافت ہوئے ہیں، جن کے نام YLPM1, RIF1, GIGYF1, SLC5A3 اور GRM7 ہیں۔
یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے “نیچر کمیونیکیشنز” (Nature Communications) میں شائع ہوئی، جس میں 8 لاکھ 50 ہزار افراد نے حصہ لیا جن کا تعلق دنیا کے چھ برِاعظموں سے تھا۔ اس وسیع مطالعے نے پہلی بار ثابت کیا کہ جینیاتی ساخت دنیا کے مختلف خطوں کے لوگوں میں مٹاپے کے رجحان کو مختلف انداز میں متاثر کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق موٹاپہ صرف جسمانی ساخت کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک پیچیدہ طبی حالت ہے جو ٹائپ ٹو ذیابیطس، دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر اور آسٹو آرتھرائٹس جیسی خطرناک بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے۔
تحقیق کے مطابق کچھ افراد کی جینیاتی ساخت ایسی ہوتی ہے کہ ان کا جسم چربی کو زیادہ ذخیرہ کرتا ہے اور توانائی کے توازن کو برقرار رکھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ کم کھانے کے باوجود وزن میں اضافہ محسوس کرتے ہیں، جبکہ دوسرے زیادہ کھانے کے باوجود متناسب رہتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کے نتائج مستقبل میں موٹاپے کے خلاف مؤثر اور ذاتی نوعیت کی دوائیں تیار کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، کیونکہ اب ماہرین کو یہ سمجھنے میں آسانی ہوگی کہ کون سے جینز کس طرح انسانی جسم میں توانائی، میٹابولزم اور چربی کے ذخیرے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جینیاتی تحقیق کے اس نئے دور میں موٹاپے کے علاج کو صرف ورزش اور خوراک تک محدود نہیں رکھا جا سکتا، بلکہ اب اسے جینیاتی سطح پر قابو پانے کی کوشش کی جائے گی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں