مظفرآباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی قیادت کو اندازہ ہو چکا ہے کہ پاکستان کی افواج ہر لمحہ دفاع وطن کے لیے تیار ہیں، اب مودی حکومت پاکستان پر دوبارہ جارحیت سے پہلے کئی بار سوچنے پر مجبور ہو جائے گی۔
یہ بات انہوں نے مظفرآباد میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ میں مالی امداد کے چیکس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ دنوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایسی کشیدگی پیدا ہوئی جو کسی بھی وقت بڑے تصادم میں بدل سکتی تھی۔ پہلگام کا واقعہ انتہائی قابل افسوس ہے لیکن بھارت نے اسے جواز بنا کر پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو باور کرایا کہ یہ الزامات جھوٹ پر مبنی اور ایک سازش کا حصہ ہیں جو خطے کے امن کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ پاکستان نے شفاف عالمی تحقیقات کا مطالبہ کیا مگر بھارت نے اس سے گریز کرتے ہوئے آزاد کشمیر اور دیگر علاقوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان نے جواب میں عام شہریوں کے بجائے بھارتی جنگی طیاروں کو نشانہ بنایا، جن میں رافیل اور مگ 29 شامل تھے۔ الفتح میزائل نے دشمن کو سخت پیغام دیا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت کسی سے کم نہیں۔ اس کے باوجود بھارت نے اپنی جارحیت جاری رکھی لیکن اُسے عالمی حمایت حاصل نہ ہو سکی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے مؤثر جوابی حملے کے بعد آرمی چیف نے مطلع کیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے تیار ہو چکا ہے۔ آج پاکستان کی تینوں مسلح افواج نے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو واضح پیغام دیا ہے کہ وطن عزیز کا دفاع ہر صورت کیا جائے گا۔
تقریب میں شہداء کے لواحقین کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو 10 سے 20 لاکھ روپے معاوضہ دیا گیا، جبکہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ جو لوگ تاحال محروم رہ گئے ہیں، انہیں بھی جلد مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
