ملتان (سٹاف رپورٹر) ملتان بھر کے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں کمپیوٹر ایجوکیشن کی ایکریڈیشن کے حوالے سے تعلیمی اداروں کے دھوکہ دہی اور طلبہ و طالبات کے مستقبل سے کھلواڑ کی بابت ایک انکشاف سامنے ایا ہے جس کے مطابق ملتان بھر کے مختلف تعلیمی ادارے ہر سال تقریبا 6 ہزار طلبہ و طالبات کو کمپیوٹر سائنس سے متعلقہ ڈگریوں میں داخلے دے رہے ہیں جبکہ حقیقتا ملتان کے تمام تعلیمی اداروں کو کمپیوٹر سائنس سے متعلقہ ڈگریز میں صرف اور صرف 400 طلبہ و طالبات کی ایکریڈیشن یا منظوری حاصل ہے اس طرح 5600 طلباء و طالبات کے ساتھ اس گھناونے فعل اور ان کا پروفیشنل مستقبل کیا ہو گا، اس بارے نہ پڑھنے والوں کو علم اور آگاہی ہے نہ ہی پڑھانے والے آگاہی رکھتے ہیں۔ نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کی ملتان کے تعلیمی اداروں میں کمپیوٹر سائنس سے متعلقہ ڈگریوں کی ایکریڈیشن اور منظوری کے حوالے سے جو مصدقہ رپورٹ سامنے آئی ہے اس کے مطابق جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے شہر ملتان میں کمپیوٹر سائنس ، آئی ٹی، سوفٹ ویئر انجینئرنگ اور سائبر سیکورٹی کی ایکریڈیشن یا منظوری چند اداروں کو حاصل ہے جن میں نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کی ویب سائٹ کے مطابق ایئر یونیورسٹی ملتان کیمپس کو ہر سال بیچلر اف کمپیوٹر سائنس میں صرف 50 طالب علم ،بی ایس آئی ٹی کو 50, بی ایس سوفٹ ویئر انجینئرنگ کو 50، بی ایس سائبر سیکورٹی کو 50, بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو 100 طالب علم، سٹی کالج کو 50 طالب علم، محمد نواز شریف یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو بی ایس آئی ٹی میں 50, یونیورسٹی اف ایجوکیشن ملتان کو بی ایس کمپیوٹر سائنس میں 50 طالب علم کی ایکریڈیشن یا اجازت حاصل ہے اور اس کے علاوہ ملتان کے کسی بھی تعلیمی ادارے کو کسی قسم کی ایکریڈیشن یا منظوری حاصل نہیں ہے۔ روزنامہ قوم کو ملنے والی معلومات کے مطابق جو تعلیمی ادارے بغیر منظوری اپنے پروگرام جاری رکھتے طلبہ و طالبات سے کھلے عام دھوکہ دہی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ متعدد نجی تعلیمی ادارے کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگری پروگرامز میں ہفتہ اتوار کی کلاسز کا بھی اجرا کیے ہوئے ہیں اور طلباء و طالبات سے بھاری فیسیں وصول کر کے ان کو ڈگریوں سے نواز رہے ہیں۔ یہ ڈگریاں وصول کرنے والوں میں متعدد سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں۔ جبکہ نیشنل کمپیوٹر ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل کی جانب سے جاری شدہ ہدایات کے مطابق کمپیوٹر سے متعلقہ ڈگری پروگرامز میں ریگولر کلاسز کے علاوہ ویک اینڈ کلاسز کی بالکل اجازت نہیں ہے۔
