ملتان (کرائم رپورٹر ) ملتان پولیس کے ریٹائرڈ منشی کے قبضہ گروپ کا انکشاف ،قبضہ گروپ حاضر سروس پولیس ملازمین کی مدد سے شہریوں کی قیمتی زمینوں پر جعلی مختار عام بنا کر قبضہ کرنے لگا،ڈی ایس پی گلگشت کی بروقت مداخلت نے شہری کو قیمتی جائیداد سے محروم ہونے سے بچالیا،گلگشت پولیس نے ریٹائرڈ منشی اور اسکے تین بیٹوں سمیت 21 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے 20 کو موقع سے گرفتار کرلیا جبکہ ریٹائرڈ منشی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔معلوم ہوا ہے کہ تھانہ الپہ کے ریٹائر منشی محمد اخلاق نے شہریوں کی قیمتی اراضی پر قبضہ کرنے کے لئے منظم گروہ بنایا ہوا ہے جس میں پولیس کے حاضر سروس ملازمین بھی شامل ہیں،گروہ اپنے نام پر کسی اور کھیوٹ و کھتونی کا مختار عام حاصل کرکے شہریوں کی قیمتی اراضی پر حاضر سروس پولیس ملازمین کی مدد سے قبضہ کرتا ہے اور قبضہ کرنے سے پہلے گروہ اپنے ساتھی کی پولیس گشت کا انتظار کرتا ہے۔گزشتہ سے پیوستہ روز بھی مذکورہ گروہ کے سرکردہ ریٹائرڈ منشی تھانہ الپہ محمد اخلاق نے اسی طرح کا طریقہ کار اپناتے ہوئے کسی اور جگہ کا 5 مرلہ کا مختیار عام اپنے بیٹوں کے نام لیا اور تھانہ گلگشت کے علاقہ فیض عام چوک کے قریب زمین مالک عمر حسنین کی 14 کنال اراضی جو کہ ایم ڈی اے سے منظور شدہ اور کمرشل ہے اس پر قبضہ کرنا شروع کر دیا،اطلاع پر اراضی مالک نے موقع پر پہنچ کر 15 پر کال کی تو گشت پر مامور اے ایس آئی نجف جو کے گروہ کا مبینہ طور پر رکن ہے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور اے ایس ائی نجف نے قبضہ رکوانے کے بجائےزمین مالک عمر کو تھانے بھیج دیا،ایک گھنٹہ گزرنے کے باوجود جب مذکورہ اے ایس آئی نہ آیا تو عمر حسنین نے ساری صورتحال کے بارے میں ڈی ایس پی گلگشت ارشد قیوم اور ایس ایچ او عمر فاروق کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا تو ایس ایچ او نے لاعلمی کا اظہار کیا جس پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او موقع پر پہنچ گئے تو انہوں نے دیکھا کہ ملزمان قبضہ کرنے میں مصروف تھے۔پولیس ٹیم کو دیکھ کر ریٹائرڈ منشی محمد اخلاق موقع سے فرار ہوگیا جبکہ پولیس نے محمد اخلاق کے دو بیٹوں سمیت 20 ملزمان کو گرفتار کرکے 21 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔عمر حسنین کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی نجف بھی گروہ کا حصہ ہے اسکے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔جبکہ اس حوالے سے ملتان پولیس کے ترجمان راؤ نوید کا کہنا ہے کہ ملتان پولیس کو ابھی تک اے ایس آئی نجف کے خلاف کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی،انکوائری کی جارہی ہے،ثابت ہوا تو سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
