آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ملتان: تاجر کے گھر یونیفارمڈ لوٹ مار، پولیس سرچ آپریشن ٹارگٹڈ، سی پی او کا سخت نوٹس

انسپکٹر طرخ گیلانی

ملتان (کرائم سیل) ہاشمی کینال گارڈنز کے رہائشی اور غلہ منڈی کے تاجر دانش حفیظ کی رہائش گاہ پر اتوار 31 اگست کو دن دہاڑے سرچ آپریشن کی آڑ میں کی جانے والی یونیفارمڈ لوٹ مار کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں کہ جسے پولیس سرچ آپریشن کہہ رہی ہے وہ ساری کی ساری کارروائی محض ایک ہی گھر تک محدود تھی جو کہ دانش حفیظ تاجر کا گھر تھا اور ان کے ارد گرد کے دو گھروں کا محض گیٹ کھٹکھٹا کر گھروں میں رہائشیوں کے نام اور موبائل نمبر لے کر سرچ آپریشن کلوز کر دیا گیا جبکہ 14 رکنی پولیس ٹیم ڈھائی گھنٹے تک دانش حفیظ کے گھر تلاشی لیتی رہی اور جاتے ہوئے طلائی سیٹ، ڈھائی لاکھ روپیہ لائسنسی پسٹل، پاسپورٹ اور دیگر قیمتی سامان بھی ساتھ لے گئے مگر روزنامہ قوم میں تفصیلات شائع ہونے کے بعد پولیس کی آپریشن کے نام پر یہ ڈکیتی کرنے والی ٹیم تمام نقد رقم، پاسپورٹ، پسٹل، پسٹل کا لائسنس، ڈی وی آر اور دیگر سامان دو درجن سے زائد افراد کی موجودگی میں معافی مانگ کر تاجر کو واپس کر گئی مگر طلائی سیٹ ابھی تک واپس نہیں کیا گیا اور اسی چھاپہ مار 14 رکنی پولیس ٹیم میں شامل ایک کانسٹیبل کی طرف سے دی گئی معلومات کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمرے کی تلاشی لینے والا کانسٹیبل قلب اور ایک لیڈی کانسٹیبل نے مذکورہ ہا ر چرایا ہے جو ابھی تک واپس نہیں کیا جا رہا۔ روزنامہ قوم کے پاس سرچ آپریشن کے دوران گھر سے اٹھایا گیا تمام تر سامان اور نقد رقم کی واپسی کی فوٹیج بھی موجود ہے جسے کسی بھی تحقیقات کی صورت میں متعلقہ فورم کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ غلہ منڈی کا تاجر دانش حفیظ چند سال قبل ممتاز آباد مارکیٹ میں دکانداری کرتا تھا اور اس کی دکان کے سامنے پولیس کا ناکہ ہوا کرتا تھا جبکہ ان دنوں قلب نامی کانسٹیبل اسی ناکے پر ڈیوٹی دیتا تھا جو کہ تھانہ ممتاز آباد میں تعینات تھا۔ انہی دنوں دانش حفیظ کی کانسٹیبل قلب، محمد اللہ خان اور دیگر لوگوں سے سلام دعا ہو گئی کیونکہ محمد اللہ خان ان دنوں خوانچے پر مکئی کے بھٹے فروخت کرتا تھا۔ کانسٹیبل قلب دانش حفیظ سے خرچہ پانی بھی لے لیا کرتا تھا۔ چند ماہ قبل کسی بات پر دانش حفیظ نے قلب کو شیٹ اپ کال دے کر اس سے تعلق ختم کر لیا تو قلب نامی کانسٹیبل نے ارسلان نامی ایک پولیس ٹاؤٹ کو اپنا سورس ظاہر کرکے سی پی او ملتان کی زیر نگرانی کام کرنے والی سپیشل ٹاسک فورس کے سربراہ انسپکٹر طرخ حسن گیلانی کو بے بنیاد رپورٹ دے کر یہ دعویٰ کیا کہ وہ بڑے پیمانے پر اسلحہ اور منشیات برآمد کروائے گا جس پر ایک ہی گھر کو ٹارگٹ کرکے فرضی سرچ آپریشن کا بہانہ کیا گیا اور 31 اگست دن د ہاڑےصرف اور صرف تاجر دانش حفیظ کے گھر ڈھائی گھنٹے تک تلاشی لی جاتی رہی جہاں سے نام منشیات برامد ہوئی نہ اسلحہ برآمد ہوا اور نہ ہی کوئی اور غیر قانونی چیز مگر جاتے ہو پولیس گھر سے نقد رقم اور زیورات کے علاوہ بہت سا سامان لے گئی جبکہ اس ٹیم میں شامل کانسٹیبل نے یہ بھی بتایا ہے کہ حقیقت میں انسپکٹر طرخ حسن ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر دانش حفیظ کی تفتیش کرتا رہا جبکہ اس کے مرکزی بیڈ روم کی تلاشی سوا گھنٹے تک کانسٹیبل قلب اور لیڈی کانسٹیبل کرتے رہے۔ بعد ازاں جب عقدہ کھلا تو پولیس نے اپنے ٹاؤٹ محمد اللہ خان کو بیچ میں ڈال دیا جو کہ دانش حفیظ کا بھی جاننے والا تھا اور اس نے اپنے بھائی کے ہمراہ ٹیلی فون پر دانش کو نہ صرف گالیاں دی بلکہ قتل کی دھمکیاں بھی دیں جس کی اوریجنل ریکارڈنگ روزنامہ قوم کے پاس محفوظ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر نے اس غیر قانونی پولیس ایکشن پر سخت نوٹس لیا ہے اور وہ سیلاب میں اپنی دن رات کی مصروفیات کے باعث تحقیقات کا آغاز نہیں کرا سکے مگر انہوں نے یہ عندیہ دے دیا ہے کہ وہ اس یونیفارمڈ واردات میں ملوث کسی ملازم کو معاف نہیں کریں گے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں