آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

مظفرگڑھ میں قانون کمزور ،دیوار طاقتور

جناب ڈی سی مظفرگڑھ، جناب ڈی پی او مظفرگڑھ۔ پولیس اور انتظامیہ کا ضلعی سربراہ صاحب علم، صاحب نظر اور صاحب بصیرت ہونے کے ساتھ ساتھ کئی مراحل سے گزر کر اس عہدے تک پہنچتا ہے۔ یقینی طور پر آپ دونوں صاحبان نے سن رکھا ہوگا کہ راستہ روکنے کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات کیا ہیں۔ آپ تو راستے میں پڑا پتھر بھی ہٹا دیتے تھے مگر یہ آپکی راجدھانی میں 40 گھروں کا راستہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے بند ہے۔ سرکاری طور پر بچھی ٹف ٹائل کی سولنگ تو اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ یہ شا رععام ہے اور پھر علاقہ مکینوں کے مطابق یہ 40 سال پرانا راستہ ہے جسے چند بااثر لوگوں نے سولنگ اکھاڑ کر عارضی دیوار بنانے کے بعد بند کر رکھا ہے۔ آپ دونوں طاقتور حضرات سے ابھی تک کھلوایا کیوں نہیں جا سکا؟ بچے، بچیوں کو سکول جانے اور لوگوں کو اپنے روزگار پر آنے جانے میں دقت ہے۔سنا ہے کوئی ایف آئی ار بھی درج ہوئی ہے جس کا یقینی طور پر ڈی پی او مظفرگڑھ کو علم ہوگا مگر طاقتوروں کے سامنے جواب دہ لوگوں کو عام آدمی کے درد کا کیا ادراک۔ آپ یہ غیر قانونی راستے کی بندش ختم نہیں کروائیں گے تو لوگ اپنے طور پر کوشش کریں گے پھر آپ کا قانون حرکت میں آئے گا اور پھر کار سرکار میں مداخلت آپ کو فوری نظر آ جائے گی جو اس وقت نظر نہیں آ رہی۔ ایک اخبار نویس کا کام تو توجہ دلانا ہوتا ہے جو دلا دی گئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ دنیاوی پروٹوکول کی پاسداری کرتے ہیں یا پھر ابدی پروٹوکول کو بھی کوئی اہمیت دیتے ہیں۔ جی ہاں وہ پروٹوکول جہاں مظلوم کو اہمیت زیادہ ملے گی اور نا انصافی کا سہولت کار کانپ رہا ہوگا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں