خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عدلیہ کی آزادی نہ ہونے کے باعث بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اب بھی جیل میں ہیں، تاہم ان کی رہائی کے لیے نئی تحریک کی تیاری کی جا رہی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان کی رہائی عدالتی نظام سے جڑی ہوئی ہے، لیکن بدقسمتی سے ملک میں عدلیہ آزاد نہیں، اسی وجہ سے وہ قید میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے پہلے بھی تحریک چلائی گئی تھی اور اب دوبارہ بھرپور انداز میں تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں عوام دوست ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جائے گا، کسی بھی نئے ٹیکس کا بوجھ شہریوں پر نہیں ڈالا جائے گا، جبکہ صوبے میں بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں، جن میں پشاور تا ڈیرہ موٹروے بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایجوکیشن ایمرجنسی نافذ کی جا رہی ہے تاکہ تعلیمی معیار بہتر بنایا جا سکے، نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کے لیے بلا سود قرضے دیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے 150 ارب روپے مختص کیے جا چکے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا کے مالی حالات اتنے بہتر ہیں کہ وہ وفاق کو بھی قرض دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں میں جکڑا ہوا ملک خودمختار فیصلے نہیں کر سکتا۔
افغانستان سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ افغان مسئلہ صرف مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے، خوش آئند بات ہے کہ وفاقی حکومت نے مذاکرات کا عمل شروع کیا ہے، تاہم خیبرپختونخوا کو اس عمل میں شامل کیا جانا چاہیے۔ یہ مؤقف انہوں نے قبائلی جرگے میں بھی پیش کیا ہے۔