علی پور،خیرپورسادات(نمائندہ خصوصی ،نامہ نگار) خیر پور سادات ستھرا پنجاب پروگرام تصویروں تک محدود، عوام مشکلات کا شکار۔ پنجاب حکومت کا شروع کردہ “صاف ستھرا پنجاب”پروگرام عوام کو بہتر اور صاف ماحول مہیا کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا،مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ منصوبہ خیرپور سادات میں عملی طور پر عوام کے لیے سہولت کی بجائے وبالِ جان بنتا جا رہا ہے۔
علی پور: شہری صفائی کے ناقص انتظامات بارے اپنے خیالات کااظہار کررہے ہیں

عوام پھٹ پڑی تفصیل کے مطابق شہریوں نے عوامی سروے میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صفائی کے عملے کی جانب سے نالیوں سے نکالی جانے والی گندگی کو گھروں اور دکانوں کے سامنے لا کر پھینک دیا جاتا ہے اور اسے کئی کئی دنوں تک وہاں سے ہٹایا نہیں جاتا۔عملہ سارا دن صفائی کے بہانے رکشوں پر سیر کرتا دکھائی دیتا ہے،جبکہ علاقے کی حالت جوں کی توں رہتی ہے۔صورتحال یہ ہے کہ گندگی کے ان ڈھیروں سے نہ صرف تعفن پھیل رہا ہے بلکہ بیماریاں جنم لینے کا خدشہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔صاف ستھرا پنجاب پروگرام صرف تصویری خبروں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے جبکہ زمینی حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے یونین کونسل خیر پور سادات میں صاف ستھرا پنجاب پروگرام بری طرح ناکام ہو چکا ہےکرپشن، لاپروائی، اور ذاتی پسند ناپسند کی بنیاد پر بھرتیوں نے اس منصوبے کو مذاق بنا دیا ہے۔صفائی کا عملہ صبح 9 بجے کے بعد آتا ہے اور چند منٹ میں غائب ہو جاتا ہے۔علاقہ گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے، لوگ خود اپنی مدد آپ کے تحت صفائی کر رہے ہیں۔یو سی سپروائزر کبھی فیلڈ میں نظر نہیں آتا، مکمل غیر حاضر اور غفلت کا شکار ہے۔ہماری اپیل ہے کہ کرپٹ اور غفلت شعار سپروائزر کو فوری طور پر ہٹایا جائے ایماندار اور فرض شناس سپروائزر تعینات کیا جائے۔یونین کونسل خیر پور سادات میں صفائی نظام کی مکمل انکوائری کی جائے عوامی ریلیف اور “صاف ستھرا پنجاب” کے اصل مقصد کے حصول کے لیے فوری ایکشن ضروری ہے۔سابق چیئرمین رانا نور خاں نے بتایا کہ جب میں یہاں کا چیئرمین تھا اس وقت میرے پاس 8 بندے کام کرتے تھے اور شہر صاف ستھرا رہتا تھا اب 25 بندے ہونے کے باوجود شہر میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن سے علاقہ میں بیماریاں جنم لے رہی ہیں اعلیٰ حکام فوری نوٹس لیں۔