ملتان (وقائع نگار) ہزاروں طلبا وطالبات کا مستقبل تاریک کرنے والے زکریا یونیورسٹی کے سابق ڈپٹی رجسٹرار شعبہ رجسٹریشن کی کرپشن کے بارے میں مزید انکشاف ہوا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سابق ڈپٹی رجسٹرار اللہ دتہ عامر(اے ڈی عامر) بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے اسسٹنٹ کنٹرولر سید مظفر شاہ، اسسٹنٹ کنٹرولر اسلم کالیا اسسٹنٹ کنٹرولر محمد امین اور شعبہ سائیکالوجی کے اسسٹنٹ رانا علیم سے مل کر 2019 میں سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی کے دور میں بی اے ،بی ایس سی کے امتحان میں فیل ہونے والے طلبا و طالبات سے لاکھوں روپے لے کر ان کو پاس کراتے رہے بعد ازاں ان کو پاس کے رزلٹ کارڈ بھی جاری کر دیئے۔ مذکورہ افرادنے سینکڑوں فیل طلبا وطالبات کو پاس کروانے کے عوض ان سے کروڑوں روپے وصول کیے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی کو جب اس بات کا علم ہوا تو ان کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا گیا ۔انکوائری آفیسر نے اپنی انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا کہ مذکورہ افسران نے بی اے بی ایس سی کے 400 فیل طلبا و طالبات کو پاس کروا کر ان کو پاس کے رزلٹ کارڈ جاری کیے ہیں۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈپٹی رجسٹرار اے ڈی عامر سمیت مذکورہ پانچ افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔ اپنی برطرفی کے خلاف یہ افسران عدالت میں چلے گئے عدالت نے یونیورسٹی انتظامیہ کو احکامات جاری کیے کہ یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کر کے فیصلہ کرے جس میں یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کمیٹی میں یہ کیس رکھا گیا ممبران کی تحقیقات کے بعد سنڈیکیٹ کمیٹی نے پانچویں افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔
