ڈیرہ غازیخان(بیورورپورٹ)اوقاف سخی سرور قبضہ سکینڈل ،مقامی بااثر افراد نے گزشتہ 4 دہائیوں سے معدنیاتی وسائل سے مالا مال سینکڑوں ایکڑ اوقاف اراضی پرپنجے گاڑ رکھے ہیں جس کے باعث ٹیکس وصولی کی مد میں اب تک قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا چکا ہے جبکہ دوسری طرف محکمہ اوقاف اور ضلعی انتظامیہ نے ایک طویل عرصہ سے اس اہم معاملہ پر پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے تفصیل کے مطابق زیارتی مقامی سخی سرور میں اوقاف اہلکاروں کی ملی بھگت سے نہ صرف کھربوں مالیت کی سرکاری اراضی پر غیرقانونی قبضے کروائے جاچکے ہیں بلکہ مقامی بااثر افراد قدرتی وسائل سے مالا مال سینکڑوں ایکڑ علاقوں پر بھی قبضہ کرکےیہاں سے حاصل ہونے والی معدنیات جس میں روڑا،بجری،پتھر،سب ایز اور قیمتی ریت وغیرہ فروخت کر اربوں روپے کے مالک بن چکے ہیں جبکہ حیران کن طور پر2لاکھ 56ہزار کنال اراضی کے مالک محکمہ اوقاف کے پاس ایک علاقہ بھی ایسا نہیں جہاں سے معدنیات حاصل کرکے فروخت کی جاتی ہے اور قدرتی وسائل سے بھرے تمام علاقے صرف پانچ یا سات بااثر افراد کے نرغے میں ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے محکمہ اوقاف کے حصہ میں آنے والے تمام تر پہاڑی علاقے جہاں سے معدنیاتی وسائل حاصل کئے جارہے ہیںمبینہ طورپر بھاری رشوت کے عوض یہاں پر تعینات سابق اوقاف افسران نے مقامی سیاسی افراد کے حوالے کردیئے تھے جو آج بھی اس مافیا کے زیر قبضہ ہیں۔موجودہ ڈسٹرکٹ اوقاف کے مطابق سخی سرور میں قبضہ وغیرہ نہیں کئےجارہے لیکن موصوف یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ 40 ہزار سے زائد انسانی آبادی والا شہر سخی سرور کس طرح قبضہ کرکے آباد ہوگیا۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت موضع سخی سرور میں 20 ہزار کے لگ بھگ گھر جوکہ محکمہ اوقاف کے عملہ کی ملی بھگت سے بنائےگئےہیں سب قبضہ اور غیر قانونی ہیں لیکن ڈسٹرکٹ منیجر اوقاف لینڈ مافیا کی ان کارروائیوں دانستہ طورپر نظریں چرانے کی کوشش میں مصروف ہیں ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بااثر مقامی سیاسی شخصیات کی جانب سے مبینہ طورپر اوقاف افسران کو پرتحفے تحائف دیئے جاتے ہیں بلکہ محکمہ اوقاف کی ذاتی اور ملازمین کی نجی گاڑیوں کا پٹرول بھی یہی مافیا فراہم کرتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پورے موضع سخی سرور کے اندر اوقاف اراضی پر بسنے والے کسی بھی شخص کے پاس رجسٹری ہے نہ انتقال ،یہ ساری اوقاف اراضی صرف اور صرف اسٹام پیپر پر فروخت کی جارہی ہے۔بااثر مقامی افراد اوقاف افسران کی ملی بھگت سے پہلے سرکاری زمینوں پر قبضہ کرتے ہیں اور بعد ازاں مہنگے داموں دیگر افراد کو فروخت کی جاتی ہے اور قبضہ کا اسٹامپ پیپر تحریر کیاجاتا ہے۔ شہریوں برکت علی،سجاول حسین،غلام اکبر،شاہد حسین،عبدالوہاب،محمد عمران اور حسین بخش وغیرہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف،سیکرٹری اوقاف پنجاب سید طاہر رضا بخاری اور کمشنر ڈیرہ چوہدوری محمد اشفاق سے سے مطالبہ کیا ہے کہ لینڈ مافیا سے ساز باز کرنے والے اوقاف افسران اور اہلکاروں کے خلاف بلا امتیاز قانونی کارروائی عمل میں لاکر اوقاف سخی سرور کی اراضی واگزار کروا ئی جا ئے۔








