آج کی تاریخ

آن لائن جوا: سی سی ڈی کا خوف ختم، راؤ برادران اور بوہڑ گینگ پھر فعال

ملتان ( کرائم سیل)سی سی ڈی پنجاب کی ٹارگٹڈ کارروائیوں کے بعد جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں آن لائن جوئے اور آن لائن فراڈ میں ملوث خطرناک گروہ جو اپنی جان بچانے کے خوف سے انڈر گراؤنڈ ہو گئے تھے نے دوبارہ اس وجہ سر اٹھانا شروع کر دیا ہےکہ انہیں یقین ہو گیا ہے کہ جان سے مار دینے کی یہ کارروائیاں صرف ان افراد کے خلاف ہوئی ہیں جو ملک کے طاقتور اور با اثر افراد کے اکاؤنٹوں یا بینکوں سے فراڈ سے پیسے نکلواتے تھے۔عام شہریوں کو لوٹنے اور ان سے فراڈ کرنے والوں کے خلاف نہ آج تک کسی محکمے نے پہلے کوئی کارروائیاں کی ہیں اور نہ ہی اب کوئی کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے بعد ان گروہوں نے نئے کرداروں اور نئے طریقہ کار کے ساتھ دوبارہ میدان میں ا کر سادہ لوح شہریوں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے لودھراں میں راؤ ماجد اور راؤ پرستار عرف لمبردار جو حال ہی میں این سی سی آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ایک تگڑی ڈیل کے بعد متعلقہ ادارے کی سہولت کاری سے ضمانتوں پر رہا ہو کر ائے ہیں نے اپنے آپ کو مارکیٹ میں ان کرنے کے لیے مرحلہ وار صفائیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق راؤ برادران لودھراں میں ڈیجیٹل تاش کے پتوں سے بہاولپور سمیت لودھراں کے کئی افراد کو لوٹ چکے ہیں اور پاکستان میں یہ برادران ڈیجیٹل جوئے کے بانی مشہور ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق لودھراں میں ان کے قریبی تعلقدار اور آن لائن جوئے کے کاروبار میں ان کے پارٹنر طاہر خان ترین، جمعہ ترین بھالو اور شیخ رمیز جلال فرنٹ پر ا ٓکر یہ کام کھل کر کر رہے ہیں۔ اسی طرح بہاولپور کے بوہڑ گینگ جس کا سرغنہ اشرف بوہڑ جو اس تمام تر صورتحال کے بعد ایک فوتگی کا بہانہ کر کے انڈر گراؤنڈ ہو گیا تھا نے اپنے بھائی خالد بوہڑ جو کہ آن لائن جوئے کے کاروبار سے تعلق نہیں رکھتا اور صاف ستھری شہرت رکھتا ہے کو اپنے اس کاروبار میں سہولت کاری کے لیے فرنٹ پر لے کر آگئے ہیں یہی وجہ ہے کہ چند روز قبل بہاولپور کے ایک تھانے میں اشرف بوہڑ کے مسئلے میں وہ پیروی کے لیے نظر ائے ہیں جبکہ منظر عام پر انے والے کئی ملازمین کو اشرف بوہڑ نے انڈر گراؤنڈ کر دیا ہے خیرپور ٹامیوالی میں آن لائن فراڈ نقلی نوٹ بنانے کی مشینوں آن لائن خریداری کا فراڈ کرنے والے گجر گروپ میں محمد وسیم گجر فیاض داد پوترا محمد سلطان، کالا سیال رجب سیال شاہد ممڑ اتنے طاقتور ہو چکے ہیں کہ ان کے خلاف شکایت کرنے والوں کو یہ لوگ اغوا کر لیتے ہیں اور مقامی پولیس خیرپور ٹامی والی ان کی سہولت کاری کرتی ہے اور ان کے خلاف کسی قسم کی بھی کوئی کاروائی نہیں ہونے دیتی اسی طرح اطلاعات کے مطابق احمد پور شرقیہ میں پی کے اور مایا نامی ان لائن جوئے فراڈ میں ملوث افراد کا نیٹ ورک بہت تیزی سے کام کر رہا ہے آن لائن جرائم کے خلاف کاروائیوں کے لیے بنایا جانے والا نیا ادارہ این سی سی ائی اے بھی ابھی تک کسی قسم کی کوئی موثر کاروائیاں ان کے خلاف کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں