ملتان (میاں غفار سے)حکومتی غلط پالیسی کی وجہ سے پاکستانی گندم کی عالمی منڈی میں قیمت 25 فیصد کم ہونے کی وجہ سے دنیا کی بڑی بڑی فرمیں بھی پاکستان ہی سے گندم خرید کر پاکستان میں گودام کرائے پر حاصل کر کے سٹاک کر رہی ہیں کیونکہ عالمی منڈی میں گندم 2700 روپے من سے جبکہ پاکستان میں دو ہزار سے 22 سو روپے من ہے۔یہی وجہ ہے کہ گندم کی تجارت کرنے والی دنیا بھر کی چار بڑی کمپنیوں میں سے لوئس ڈریفس کمپنی ( ایل ڈی سی) نامی یہودی کمپنی اس وقت پنجاب سے 50 لاکھ سے زائد بوری گندم خرید کر پنجاب ہی کے مختلف شہروں میں کرائے پر حاصل کئے گئے گوداموں میں ذخیرہ کررہی ہے اور روزنامہ ’’ قوم‘‘ کو ملنے والی معلومات کے مطابق اس یہودی کمپنی نے پاکستان سے اب تک 27 ارب کی گندم کی خریداری کر لی ہے جبکہ اس کمپنی کا ٹارگٹ 50 ارب تک گندم کی خریداری کا ہے۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ ایل ڈی سی نامی یہ یہودی کمپنی صرف گندم کی خریداری ہی سے اب تک 6 ارب روپے سے زائد کما چکی ہے کیونکہ یہ کمپنی عالمی منڈی کے مقابلے میں 500 روپے فی من کم قیمت پر خریداری کررہی ہے۔ پنجاب میں اس یہودی کمپنی کے کرائے پر حاصل کئے گئے گودام بہاولپور، ڈیرہ غازی خان ، وہاڑی،شیخو پورہ سمیت مختلف شہروں میں ہیں۔ ایل ڈی سی نامی اس کمپنی کا ہیڈ آفس ایمسٹر ڈیم کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں ہے اور اس کے کراچی میں دفترکا کرایہ 90 لاکھ روپے ماہوار ہے۔ اس کمپنی کو دنیا بھر میں چینی کا دوسرا سب سے بڑا کھلاڑی مانا جاتا ہے۔ اور اس کی اس سے قبل پاکستان میں شوگر انڈسٹریز سے چینی کی خریداری کے حوالے سے بہت منظم نیٹ ورکنگ موجود ہے۔ رواں سال شہزاد نامی شخص اس کمپنی کی طرف سے ملک بھر سے گندم خریدرہا ہے او ر اس کے تقریباً تمام منڈیوں سے گہرے روابط ہیں۔ یہودی مالک کی اس کمپنی میں 22000 ملازمین ہیں۔ ان کے پاس گندم و دیگر اجناس کی ٹرانسپورٹیشن کے بحری جہا ز بھی ہیں۔
