آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں حکومت نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لیے اہم اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بجٹ میں کیش پر پیٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر اضافی رقم لینے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ نقد ادائیگیوں کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول پمپ سے نقد ادائیگی پر تیل خریدنے والوں سے 3 روپے فی لیٹر تک اضافی وصولی کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ، کیو آر کوڈز، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز، اور موبائل ادائیگیوں کے ذریعے لین دین کو فروغ دینے کے لیے اقدامات تجویز کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ درآمد کنندگان اور مینوفیکچررز بھی کیش خریداری پر 2 فیصد اضافی ٹیکس وصول کر سکیں گے۔ اس تجویز کے قابل عمل بنانے کے لیے کارپوریٹ سیکٹر کے ساتھ کئی مشاورتی اجلاس منعقد ہو چکے ہیں۔
علاوہ ازیں، دکانوں پر نقد خریداری پر اضافی ٹیکس لگانے کا بھی امکان ہے جبکہ ریستورانوں میں کارڈ سے ادائیگی کرنے پر پہلے سے ہی ٹیکس میں رعایت موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لیے نئے بجٹ میں زیادہ ٹیکس ریلیف کا امکان نہیں ہے اور کیش پر زیادہ ٹیکس عائد ہونے کے باوجود خریدار نقد ادائیگی کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔
مزید برآں، درآمد کنندگان اور مینوفیکچررز اپنے سپلائرز اور خریداروں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں پر معیاری 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کرنے کے پابند ہوں گے۔ اس کے لیے سادہ کیو آر کوڈز اور دیگر ڈیجیٹل حل فراہم کیے جائیں گے تاکہ لین دین کو آسان اور شفاف بنایا جا سکے۔
