آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ٹرمپ منصوبے سے غزہ میں امن کی راہ ہموار ہوسکتی ہے، اسرائیلی وزیراعظم

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کا خاتمہ ناگزیر ہے، تاہم اگر حماس امریکی قیادت میں پیش کیے گئے جنگ بندی منصوبے کو تسلیم کر لیتی ہے تو یہ طویل جنگ کے اختتام کا آغاز ثابت ہوسکتا ہے۔
یورونیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ “ہم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امن منصوبہ منظور کرلیا ہے، اب فیصلہ حماس کے ہاتھ میں ہے۔ اگر وہ اس پر عمل کرتی ہے تو خطے میں امن قائم ہوسکتا ہے، ورنہ اسرائیل، امریکا کی مکمل حمایت کے ساتھ کارروائی جاری رکھے گا۔”
انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے دو مراحل ہیں: پہلے مرحلے میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور جزوی فوجی انخلا شامل ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں غزہ کو غیر فوجی علاقہ قرار دے کر حماس کو مکمل طور پر غیر مسلح کرنا مقصد ہے۔
نیتن یاہو کے مطابق حماس نے اس منصوبے پر لچک اس لیے دکھائی ہے کیونکہ اسرائیلی افواج نے حالیہ دنوں میں غزہ کے اہم علاقوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہماری کارروائیوں نے حماس کو واضح پیغام دیا ہے کہ اس کا خاتمہ قریب ہے، اور صدر ٹرمپ کا امن منصوبہ اسی تناظر میں سامنے آیا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “اب وقت آگیا ہے کہ غزہ میں ایک نئی انتظامیہ قائم کی جائے جو اسرائیل کے ساتھ دشمنی کے بجائے امن اور تعاون پر یقین رکھتی ہو۔”
نیتن یاہو نے مزید بتایا کہ صدر ٹرمپ نے نئی سول اتھارٹی کی قیادت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے، جس سے اسرائیل، غزہ اور خطے کے مستقبل میں استحکام اور امن کا نیا دور شروع ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ “حماس نے غزہ کے عوام کے لیے آنے والے اربوں ڈالر عوامی فلاح پر خرچ کرنے کے بجائے زیر زمین دہشت گردی کے نیٹ ورک پر ضائع کیے، اور اب خود غزہ کے لوگ ان کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں۔”
نیتن یاہو نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ اگر موجودہ امن منصوبہ کامیاب رہا تو مزید عرب ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے میں دلچسپی ظاہر کریں گے، جیسے ابراہیم معاہدوں کے دوران ہوا تھا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں