وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہو گئے ہیں۔ چھ روزہ دورے کے دوران وہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مختلف عالمی مالیاتی اداروں کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خزانہ اپنے دورے میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) اور ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی (MIGA) کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے۔ وہ عالمی بینک کے صدر اجے بنگا سے بالمشافہ ملاقات کریں گے اور ان کی خصوصی دعوت پر وزرائے خزانہ کے اعزاز میں منعقد عشائیے میں بھی شریک ہوں گے۔
محمد اورنگزیب G24 اور مشرق وسطیٰ، شمالی افریقا اور پاکستان (MENAP) ممالک کے پلیٹ فارم پر آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران کلیدی خطاب بھی کریں گے۔
اس کے علاوہ وہ ایف بی آر کی ڈیجیٹل تبدیلی سے متعلق عالمی بینک کے زیر اہتمام علاقائی گول میز اجلاس میں شریک ہوں گے، جہاں مختلف ممالک کے ٹیکس حکام اپنی اصلاحاتی حکمتِ عملی پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ ورلڈ اکنامک فورم کے تحت دو بڑے پروگرامز میں بھی شریک ہوں گے جبکہ چین، سعودی عرب، ترکیہ، آذربائیجان اور برطانیہ کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقاتیں ان کے شیڈول کا حصہ ہیں۔
دورے کے دوران محمد اورنگزیب کی وائٹ ہاؤس، امریکی محکمہ خزانہ اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ وہ امریکی کانگریس کی فنانشل سروسز کمیٹی کے چیئرمین اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے نمائندوں سے بھی بات چیت کریں گے تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور ٹیکس تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
مزید برآں وہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، بین الاقوامی بینکوں اور مشرقِ وسطیٰ کے سرمایہ کار اداروں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔ اسی طرح معروف تھنک ٹینکس، جیسے اٹلانٹک کونسل اور پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اکنامکس کا دورہ بھی ان کے پروگرام میں شامل ہے جہاں وہ پاکستان کی معاشی امکانات پر روشنی ڈالیں گے۔
محمد اورنگزیب اپنے اس چھ روزہ دورے میں مجموعی طور پر 65 سے زائد اجلاسوں، ملاقاتوں اور ایونٹس میں شرکت کریں گے، جن میں پاکستانی کمیونٹی کے سرکردہ افراد سے ملاقاتیں اور بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویوز دینا بھی شامل ہے۔








