آج کی تاریخ

پنجاب میں سموگ، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر، ملتان بھی پیچھے پیچھے-پنجاب میں سموگ، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر، ملتان بھی پیچھے پیچھے-پولیس افسر کے حکم پر فرضی مقابلہ،انجام 4 تھانیداروں کو سزائے موت ،کسی نے مدد نہ کی ، ڈھائی کروڑ خون بہا پر سزائے موت ٹلی۔ مار دو کا حکم دینے والا سابق ایس ایس پی خاموشی سے ٹرانسفر کرا گیا۔-پولیس افسر کے حکم پر فرضی مقابلہ،انجام 4 تھانیداروں کو سزائے موت ،کسی نے مدد نہ کی ، ڈھائی کروڑ خون بہا پر سزائے موت ٹلی۔ مار دو کا حکم دینے والا سابق ایس ایس پی خاموشی سے ٹرانسفر کرا گیا۔-بہاولپور: زیادتی، نکاح کیس، "قوم" بنا مظلوم کی آواز، ایس ایچ او فارغ، تفتیشی جبری ریٹائر-بہاولپور: زیادتی، نکاح کیس، "قوم" بنا مظلوم کی آواز، ایس ایچ او فارغ، تفتیشی جبری ریٹائر-وزیراعظم کا آذربائیجان کے یومِ فتح پر خطاب: تینوں برادر ممالک کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں-وزیراعظم کا آذربائیجان کے یومِ فتح پر خطاب: تینوں برادر ممالک کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں-اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے-اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

تازہ ترین

وادی تلاش میں وبا سے ٹماٹر فصل تباہ، سیلاب، بارڈر بندش بھی اہم وجہ، 500 روپے کلو فروخت

ملتان(قوم نیوز)ملک میں اس وقت ٹماٹر کی قیمت نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ملتان، کراچی، لاہور اور دیگر شہروں میں ٹماٹر 400 سے 500 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہے ہیںجس سے عام آدمی کے لیے سالن پکانا تو دور کی بات چٹنی کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ لیکن ایسا کیا ہوا کہ روزمرہ استعمال کی یہ سبزی اتنی نایاب اور مہنگی ہو گئی؟اس کی سب سے پہلی وجہ خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر دیر کی وادی تالاش میں پھیلی بیماری ہے، جہاں سے ہر سال بڑی مقدار میں ٹماٹر پنجاب اور ملک کے دوسرے حصوں کو بھیجے جاتے ہیں۔وادی تالاش اس بار ایک خطرناک بیماری کا شکار ہوئی۔ جس بیماری کا نام ٹماٹو ییلو لیف کرل وائرس (Tomato Yellow Leaf Curl Virus) ہے۔ یہ وائرس پودوں کا رس چوسنے والی سفید مکھیوں سے پھیلتا ہے اور پورا پودا سکھا دیتا ہے۔زرعی ماہرین کے مطابق صرف لوئر دیر میں 350 ایکڑ سے زیادہ رقبے کی فصل تباہ ہوئی۔ اس کی وجہ سے وہاں سے منڈیوں کو آدھی مقدار بھی نہیں پہنچ پا رہی۔اس کے علاوہ بارشوں اور سیلاب نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی فصلوں کو نقصان پہنچایا۔ جو ٹماٹر بچے ان کا پکنا موسم کی خرابی کے باعث سست ہوگیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ مارکیٹ میں ٹماٹر کی سپلائی بہت کم رہ گئی۔افغانستان میں بھی بارشوں اور سیلاب سے فصل کو نقصان ہوا ہے۔ وہاں ٹماٹر جو پہلے 60 روپے فی کلو تھے، اب 100 روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ جب وہاں مہنگا ہو گا تو پاکستان میں بھی قیمت بڑھنا لازمی ہے کیونکہ درآمدی لاگت، ٹیکس اور ٹرانسپورٹ سب شامل ہوتے ہیں۔ پاکستان میں ٹماٹر کی قلت کی سب سے بڑی وجہ پاک افغان کشیدگی ہے۔ پاکستان کے بہت سے ٹماٹر افغانستان سے آتے ہیں، خاص طور پر اکتوبر اور نومبر کے مہینوں میں۔ لیکن حالیہ کشیدگی اور بارڈر بند ہونے سے یہ ٹرک پاکستان نہیں آ پا رہے۔درجنوں ٹرک سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں اور جو ٹماٹر ان میں رکھے ہیں وہ خراب ہو رہے ہیں۔ جب سپلائی رکی تو قیمتیں بھی آسمان پر پہنچ گئیں۔منڈی ذرائع کے مطابق لاہور کی بادامی باغ مارکیٹ میں روزانہ 30 ٹرک ٹماٹر کی ضرورت ہوتی ہےمگر پچھلے ہفتے سے صرف 15 سے 20 ٹرک آ رہے ہیں۔ جب مال کم اور خریدار زیادہ ہوں، تو قیمت بڑھنا لازمی ہے۔ یہی قانونِ منڈی یہاں بھی کام کر رہا ہے۔عام طور پر اکتوبر کے آخر تک سندھ کے علاقے ٹھٹھہ، بدین اور میرپورخاص سے نئی فصل آ جاتی ہے، جس سے قیمتیں نیچے آتی ہیں۔ مگر اس سال بارشوں اور پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے سندھ کی فصل دیر سے تیار ہو رہی ہے۔کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اگلے پندرہ دنوں میں ان کی فصل مارکیٹ میں آئے گی، تب جا کر کچھ بہتری متوقع ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب سندھ سے ٹماٹر کی نئی فصل مارکیٹ میں پہنچے گی اور بارڈر دوبارہ کھلے گا تو قیمتیں بتدریج کم ہونا شروع ہو جائیں گی۔ ابھی چند ہفتے شہریوں کو مہنگائی برداشت کرنا ہوگی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں