ملتان (سٹاف رپورٹر)ملتان شہر میں بھتہ خوری کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے، جس سے عام شہری اور تاجروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، سی سی ڈی کی گزشتہ کارروائیوں کے بعد کچھ جرائم پیشہ عناصر زیر زمین چلے گئے ،مساجدمیںتوبہ کرکے اورمعافی مانگ کر سرگرمیوں سے دور ہو گئے تھے،ماحول میں تھوڑی نرمی سے بھتہ خور اب دوبارہ فعال ہو گئے ہیں۔شہریوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ بھتہ خور دوبارہ ان کو نشانہ بنا رہے ہیں اور مقامی بازاروں اور کاروباری علاقوں میں دباؤ بڑھ گیا ہے۔مدینہ نان شاپ گلشن مارکیٹ ملک احد نے دلیری سے بھتہ خور کا مقابلہ کیا گلشن مارکیٹ کے تاجروں نے سی سی ڈی ملتان سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہےمفت نان نہ دینے پر بھتہ مافیا کا دکاندار پر تشدد متاثر کی تھانہ نیو ملتان میں کاروائی کیلئے درخواست تفصیل کے مطابق گلشن مارکیٹ میں قائم المدینہ نان شاپ کے دکاندار محمد احد ولد ملک منظور بھابھہ نے تھانہ نیو ملتان میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کریمنل ریکارڈ یافتہ ملزمان عرفان شیروانی رضوان عرف گڈو شیروانی اکثر اوقات میری شاپ پہ آکر مجھے دھمکا کر مفت نان لے جاتے ہیں اور بھتے کا تقاضا بھی کرتے ہیں 1 نومبر گزشتہ رات قریب 9 بجے ملزمان شاپ پر آئے اور مفت نان کا تقاضا کیا میرے انکار کرنے پر ملزمان طیش میں آگئے اور پسٹل نکال کر دھمکیاں دینی شروع کردیں میرے والد کو تشدد کا نشانہ بنا یا۔اہلیان مارکیٹ کے جمع ہونے پر ملزمان اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہوگئے۔عوامی وسماجی حلقوں کاکہناہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اس معاملے پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ شہریوں اور تجارتی سرگرمیوں کی حفاظت کی جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف وقتی کارروائیاں مسئلے کا مستقل حل نہیں ہیں، بلکہ بھتہ خوری کے نیٹ ورک کے خلاف مستقل نگرانی اور سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ حکام کس حد تک مؤثر اقدامات کر پاتے ہیں اور ملتان میں امن و امان کی صورتحال دوبارہ مستحکم ہو پاتی ہے یا نہیں۔








