آج کی تاریخ

سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل کی نئی تشکیل، جسٹس جمال مندوخیل اہم عہدوں پر نامزد-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-سپریم جوڈیشل کونسل اور جوڈیشل کمیشن کی ازسرِ نو تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-بچوں کیخلاف جرائم میں ملوث لوگ سماج کے ناسور ہیں، جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیراعلیٰ پنجاب-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-پشاور ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت میں توسیع کر دی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی-خیبر پختونخوا: بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گرد ہلاک، سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی

تازہ ترین

ملتان سکھر موٹروے کا وسیع حصہ تباہ، جنوبی پنجاب کا زمینی رابطہ منقطع

ملتان( محمد عامر حسینی)پنجاب میں حالیہ سیلاب نے پنجاب سے گزرنے والی قومی شاہراہوں میں سے موٹرویز کے ایم فائیو کے کئی حصوں کو دریاؤں کے راستے اور اس کے ساتھ ملحقہ سیلابی زمینوں پر تعمیر کرنے کے نقصانات اور خدشات کو درست ثابت کردیا ہے ۔ پنجاب میں سیلابی صورت حال نے شدت اختیار کرتے ہوئے اس وقت انتہائی خطرناک صورت حال بنائی جب دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے سبب ملتان- سکھر موٹروے – ایم فائیو کا ایک بڑا حصّہ پانی میں بہہ گیا اور اس وجہ سے جنوبی اور وسطی پنجاب کے درمیان آمد و رفت کا مرکزی زریعہ مکمل طور پر منقطع ہے۔ متاثرہ موٹروے سیکشن میں گلانی روڈ سے لے کر M5 تک تقریباً 20 سے 25 کلومیٹر کا علاقہ زیرِ آب آ چکا ہے، جو ایک داخلی جھیل کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اس غیرمعمولی صورتحال کے باعث ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی ہیں اور سامان کی ترسیل کی سپلائی چین بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔محکمہ آبپاشی کے ترجمان کے مطابق یہ ایم فائیو پر دوسرا بڑا شگاف ہے۔ امدادی ٹیمیں زمین کو مستحکم کرنے کے لیے مسلسل پتھر ڈالنے اور دیگر حفاظتی اقدامات میں مصروف ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے انکشاف کیا ہے کہ اگر ستلج کے پانی کو بروقت اور منظم طریقے سے دریائے چناب کی طرف موڑ دیا جاتا، تو اس بڑے پیمانے پر تباہی سے بچا جا سکتا تھا۔ تاہم، یہ فیصلہ وقت پر نہ لیا جا سکا۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں خصوصاً ملتان، لودھراں اور بہاولپور سے لوگوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی جاری ہے، جبکہ متعدد افسوسناک واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں ایک ریسکیو کشتی اُلٹنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 14 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ ایک اور واقعے میں، بستے آرائیں کے مقام پر ایک ہی خاندان کے تین افراد پانی عبور کرتے ہوئے ڈوب گئے۔ملتان کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے بعد وہاں قائم ریلیف کیمپ بند کر دیے گئے ہیں۔ تاہم، جلالپور پیروالا میں حالات معمول پر آنے تک کیمپ فعال رہیں گے۔متاثرہ علاقوں میں صفائی اور جراثیم کش اسپرے کا عمل جاری ہے تاکہ آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نقصانات کے تخمینے کے لیے سروے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ادھر، دریائے چناب، ستلج اور دیگر دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے مطابق حالیہ سیلاب کے دوران پنجاب بھر میں اب تک 127 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ 47 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ چناب، ستلج اور راوی سمیت تمام بڑے دریاؤں میں پانی کا بہاؤ اب معمول پر آ رہا ہے۔ جانوروں کی بڑی تعداد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور امدادی سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں