ملتان (وقائع نگار) سپرنٹنڈنٹ کسٹم سلیم افضل اور سپرنٹنڈنٹ رمضان سیال نے کروڑوں روپے مالیت کے سامان کی سمگلنگ کرنے والے سمگلروں سے مبینہ طور پر مک مکا کر کے ان کی ضمانتیں کروا دیں۔ تین سال قبل سرگودھا ٹائم سے پکڑے جانے والے دو کلو گولڈ کی لیب تک نہ ہو سکی۔ معلوم ہوا ہے کہ کسٹم ملتان میں تعینات سپرنٹنڈنٹ رمضان سیال اور سلیم افضل سمگلروں کے سہولت کار بن کر حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ 31 اکتوبر 2024 کو مخبر کی رپورٹ پر کسٹم کے افسران اور حساس ادارے نے مشترکہ طور پر کارروائی کرتے ہوئے مشاہد سنٹر غلہ منڈی میں چھاپہ مارا اور سمگل شدہ سگریٹ، چھالیہ سمیت دیگر اشیاء جن کی مالیت 45 کروڑ روپے ہے برآمد کر لی ۔کسٹم کی ٹیم نے جب سمگل شدہ سامان کسٹم ہاؤس میں لے جانے کے لیے ڈالے میں لوڈ کرنا شروع کر دیا تو ملزم علی رضا نے اپنے ساتھیوں عبداللہ قریشی ،ارسلان، احسان اللہ ،عزیز خان ،عنایت اللہ ،منصور خان ،الیاس، غفور آغا سمیت متعدد افراد نے حملہ کر دیا ۔سمگل شدہ سامان کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ پولیس کانسٹیبل گلباز، محمد اسد اور احمد ڈیہڑ کو تشدد کا نشانہ بنایا جس سے ان کی وردیاں پھٹ گئیں۔ اے ایس او آصف اقبال کی رپورٹ پر پولیس تھانہ شاہ شمس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ۔معلوم ہوا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ سلیم افضل اور سپرنٹنڈنٹ رمضان سیال نے بعد ازاں ملزمان سے مبینہ طور پر کروڑوں روپے لے کر ان سے مک مکا کر لیا۔ عدالت میں سرکاری وکیل کو پیش نہ ہونے دیتے جس وجہ سے کروڑوں روپے کا موقع پر سمگلنگ کا سامان پکڑے جانے کے باوجود تمام ملزمان کی ضمانتیں ہو گئی ہیں۔ اسی طرح 2 اکتوبر 2023 کو سرگودھا ٹائم سے کسٹم کے افسران نے دو ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے سمگل کیا جانے والا دو کلو سونا برآمد کیا سلیم افضل نے اس کیس کی بھی انکوائری کی حتمی ثبوت جمع نہ کیے اور نہ ہی ابھی تک سونے کی لیب کروائی ہے معلوم ہوا ہے کہ سلیم افضل اور رمضان سیال اس طرح کے کیسوں میں ملزمان کو تمام سہولیات مہیا کرتے ہیں جس سے ان کی با آسانی ضمانتیں ہو جاتی ہیں رمضان سیال سرکاری وکیل سے مل کر انہیں عدالت میں پیش ہی نہیں کرتے اگر وکیل پیش ہو بھی جائے تو یہ افسران اتنا کمزور کیس بناتے ہیں کہ ملزمان کو با آسانی ضمانتیں مل جاتی ہیں۔ اس طرح ملزمان کو سہولت فراہم کر کے اپنی جیبیں بھرنے کے لیے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں۔
