آج کی تاریخ

لیکچررز کی غیر قانونی سکروٹنی،اقربا پروری،ڈاکٹر رمضان کی اپنوں ،سفارشیوں پر نوازشات

ملتان (سٹاف رپورٹر) جنوبی پنجاب کے سب سے بڑے شہر ملتان کی سب سے پرانی درسگاہ گورنمنٹ کالج بوسن روڈ ملتان جسے چند سال قبل ایمرسن یونیورسٹی ملتان کا درجہ دیا گیا تھا، میں زندگی بھر لائبریرین کا تجربہ رکھنے کے حامل وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان کی طرف سے یونیورسٹی میں مختلف ڈیپارٹمنٹس میں لیکچررز کی غیر قانونی سکروٹنی اور اقربا پروری کے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جن کے مطابق ایمرسن یونیورسٹی ملتان کی منظور شدہ پوسٹوں کے شیڈول کے مطابق انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کمپیوٹر ڈسپلن میں لیکچرار بی ایس 18 کی تعیناتی کے لیے منظور شدہ قابلیت انجینئرنگ، نفارمیشن ٹیکنالوجی، کمپیوٹر، یا اس کے مساوی تعلیم میں فرسٹ ڈویژن کا ہونا لازمی ہوتا ہے مگر درحقیقت انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمپیوٹر سائنس اور کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ میں جن امیدواران کی سکروٹنی کی گئی ان میں بیشتر کی ایم فل میں فرسٹ ڈویژن نہ تھی۔ روزنامہ قوم کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ میں انٹرویوز کے لیے منتخب شدہ لیکچرار محمد وقاس ناصر اور محمد اسد رضا کی ایم فل انفارمیشن ٹیکنالوجی میں فرسٹ ڈویژن نہ تھی جبکہ کمپیوٹر سائنس ڈیپارٹمنٹ میں منتخب ہونے والے امیدواران میں اریبہ قریشی اور حبہ کی فرسٹ ویژن نہ تھی۔ اسی طرح کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کے منتخب شدہ امیدواران میں مشعل نواز کی فرسٹ ڈویژن نہ تھی مگر فرسٹ ڈویژن نہ ہونے کے باوجود ان امیدواران کو کیوں کر سکروٹنی کے عمل سے گزارا گیا یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ اس بارے میں موقف کے لیے جب ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے پی آر او ڈاکٹر محمد نعیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے حسب معمول کوئی جواب نہ دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں