دوحہ / نیویارک: قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے حالیہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ایک فلسطینی گروہ کو قرار دے دیا۔
نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز سے خطاب کرتے ہوئے قطری وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوجی کی ہلاکت دراصل فلسطینی فریق کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ حماس نے اس واقعے سے لاتعلقی ظاہر کی ہے، تاہم اس دعوے کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطر اس وقت دونوں فریقوں سے رابطے میں ہے تاکہ جنگ بندی برقرار رکھی جا سکے، جب کہ امریکا اس سلسلے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
شیخ محمد بن عبدالرحمن نے کہا کہ منگل کے روز پیش آنے والا واقعہ یقیناً ایک خلاف ورزی تھی، اور قطر پوری کوشش کر رہا ہے کہ حالات مزید نہ بگڑیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مذاکرات کے دوران شہداء کی لاشوں کی منتقلی میں تاخیر پر بھی حماس سے بات چیت کی گئی، کیونکہ یہ عمل معاہدے کا حصہ ہے جس پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے۔
قطری وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ اکتوبر 2023 سے امن کی کوششوں کو کئی مشکلات کا سامنا رہا، تاہم قطر کی ترجیح یہی ہے کہ موجودہ جنگ بندی برقرار رہے۔ انہوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ مکمل تعاون کے ذریعے صورتحال کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔








