علی پور(نمائندہ قوم)سیلاب سے بیٹ ملانوالی، عظمت پور ،چوکی گبول اور کندرالہ کے متاثرین کسی مسیحا کے منتظرہیں۔کیمپ اور راشن نہ ملنے کے باعث بچے، بوڑھے، خواتین شدید پریشان ہیں، مزید نو افراد جاں بحق ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ہیڈ پنجندپر دریا کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔عظمت پور،بستی چنجن،چندر بھان بند سے ملحقہ آبادیاں بیٹ ملانوالی و دیگر علاقہ جات روٹی کپڑے اور کھانے پینے کی اشیاء سے تاحال محروم ہیں ۔ہیڈ پنجند کے مقام پر تاحال درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ سیلابی پانی میں مزید نو افراد دم توڑگئے اورتاحال فلڈ ریلیف کیمپوں کے باہر سڑکوں، پلاٹس اور پرائیویٹ جگہوں پر رہائش پذیر افراد پریشانی سے دوچار ہیں۔ جانور اور انسان بھوک کے باعث بیمار پڑنے لگےہیں ۔ہیلپ لائن سروس پرشکایات کے انبار مگر تاحال عمل درآمد نا ممکن ہوچکاہےجبکہ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے سرکاری ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ہیڈ پنجند پر پانی کا اخراج 2 لاکھ 10 ہزار 884 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے اور جلد ہی نشیبی علاقوں سے پانی نکل جائے گا۔ تمام متاثرین سیلاب کو بلا امتیاز راشن فراہم کیا جائے گا۔ شکایات پر جلد امدادی ٹیمیں پہنچ جاتی ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ سیلاب میں جاں بحق ہونے والوں کی اکثریت کی شناخت ہو گئی ہے۔ سیلاب میں 9 افراد جاں بحق ہوئے ہیں اور جاں بحق ہونے والوں میں 6 مرد اور ایک خاتون ہے جبکہ 2 افراد کی ابھی شناخت نہیں ہوئی ۔مردوں میں 17 سالہ شعیب، 50 سالہ محمد اقبال، 72 سالہ غلام شبیر شامل ہیں ۔اس کے علاوہ 23 سالہ اللّہ ڈتہ، 45 سالہ نذر حسین اور 20 سالہ نعمان کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک 40 سالہ خاتون کی تاج بی بی کے نام سے تصدیق ہوئی ہے۔








