آج کی تاریخ

گندا ہے پر دھندا ہے،خاور اکبر ملتان میں منی لانڈرنگ کا بڑا نام ،کام حرام ،شیپس پر بھی قبضہ

سود کا جال یا پراپرٹی پر قبضہ ،خاور اکبر کنڈی میں،’’شکار‘‘ تڑپانے کا ماہر ، بلیک میلنگ اضافی ہنر

ملتان( سٹاف رپورٹر) جعلی اورزہریلی شراب سے کاروبار زندگی کاآغاز کرنے والے خاندان کے ’’ ہونہار سپوت‘‘ شیخ خاور اکبر قریشی بارے
مزید انکشاف ہوا ہے کہ اس نے ابدالی رو ڈ پر Shapes نامی کلب کو بھی بلیک میلنگ کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا ہے وہاں چار کمروں میں رہائش کی تمام تر سہولیات موجود ہیں جہاں خاص مہمانوں کو سہولت کاری دی جاتی ہے ۔ ان میں سے ایک کمرے میں کیمرے نصب تھے جسے ایک ملازم نے بے نقاب کردیا تو کیمرے ہٹادیئے گئے ۔ فروری 2024 کے الیکشن میں شیخ خاور اکبر قریشی خود بھی صوبائی حلقے سے امیدوار تھے اور انہوں نے بعض ٹکٹوں کے خواہش مند امیدواروں سے بھی رقوم پکڑ رکھی تھیں مگر وہ کسی کو بھی مسلم لیگ کا ٹکٹ لے کر نہ دے سکے ۔ اس گینگ کا طریقہ واردات یہ ہے کہ یہ کسی تیسرے شخص کو سامنے لاکر یا تو لوگوں کو سود میں پھانس لیتے ہیں یا پھر کاروباری شراکت داری کے لیے کسی فرنٹ مین کا معاہدہ کرواکر کاروبار اور اس کا روبار سے متعلقہ پراپرٹی پر قبضہ کرلیتے ہیں ۔ چندماہ قبل انہوںنے ملتان کے ایک سابق ایم این اے کے ذریعے ایک چلتی ہوئی فیکٹری کا 80کروڑ میں سودا کیا اور 20فیصد بطور بیانہ دے کر فیکٹری کا قبضہ لینے کی کوشش کی اور سودا کرانے پر مذکورہ ایم این اے کو کمیشن بھی ادا کردیا مگر مکمل ادائیگی تک قبضہ نہ ملنے پر انہوں نے سودا منسوخ کرالیا اور ابتداہی میں ڈیل ٹوٹ گئی کیونکہ اس گینگ نے زندگی بھر کسی کو بھی مکمل ادائیگی تو کی ہی نہیں بس پندرہ سے 20فیصد رقم دے کر قبضہ کرلیا اور باقی رقم کا پانچ سات فیصد مقدمات پر لگا کر جعلی کاغذات تیارکرانے اور اپنا قبضہ پکا کرلیا ۔ اس گینگ کے پاس ایک ایسا شخص بھی ہے جو جعلی دستخط کرنے کا ماہر ہے اور و ہ ایک سال پہلے تک ایک لاکھ روپے فی دستخط لیا کرتا تھا کیونکہ جعلی کاغذات او ر جعلی دستخطوں میں اسے بہت مہارت تھی ،بتایا جاتاہے کہ ایک شخص کو رعشہ تھا اور وہ کانپتے ہاتھوں سے دستخط کرتاتھا ، شیخ خاور اکبر قریشی نے اس سے معاہدہ کرلیا تو جعلی دستخطوں کے ماہر نے شدت کی سردی میں باریک کپڑے پہن کر رات کھلی جگہ پر بستر سجایا اور جب سردی کی شدت سے اس کا جسم اور ہاتھ کانپنے لگ گئے تووہ دیر تک کانپتے ہاتھوں کے ساتھ دستخطوں کی پریکٹس کرتا رہا بالاآخر وہ ہوبہو ملتے جلتے دستخط کرنے میں کامیاب ہوگیا،بتایاگیا ہے کہ شیخ خاور اکبر قریشی نے ایک ٹائوٹ کے ذریعے لاہور کے مال رو ڈ کے عقب میں ایک کثیر المنزلہ عمارت خریدنے کی کوشش کی مگر وہاں بھی ان کی کوشش تھی کہ چار ارب کی مذکورہ بلڈنگ کو سوارب میں خریدا جائے اور وہ 20فیصد ادائیگی کرکے قبضہ لے لیا جائے مگر مخلص دوستوں کے درمیان میں آنے سے مذکورہ ٹائوٹ کی سکیم ناکام ہوگئی اور شیخ خاور اکبر مذکورہ پراپرٹی نہ خرید سکے ۔

شیئر کریں

:مزید خبریں