آج کی تاریخ

زکریایونیورسٹی میں عملےکی غیرحاضری معمول،رجسٹرنہ رکھے جاسکے

ملتان (وقائع نگار) بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اساتذہ، افسران اور ملازمین کی غیر حاضری معمول بن گئی۔ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس اور انتظامی دفاتر میں ملازمین اساتذہ اور افسران کی حاضری کے لیے رجسٹر نہ رکھے جا سکے۔ معلوم ہوا ہے کہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں اساتذہ افسران اور ملازمین یونیورسٹی کے اوقات کار کی پابندی نہیں کر رہے جس وجہ سے دور دراز سے آنے والے سائلین اور طلبا وطالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے مذکورہ صورت حال کے پیش نظر وقت کی پابندی جواب دہی اور کارکردگی کو یقینی بنانے کےلئے وائس چانسلر نے ہدایت جاری کی کہ تمام دفاتر حاضری رجسٹر رکھا جائے تمام اساتذہ افسران اور ملازمین اس پر ان ٹائم اور آؤٹ ٹائم کی حاضری لگائیں گے اس بارے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا وائس چانسلر کے آتے ہی پہلا نوٹیفکیشن دفاتر کے اوقات کار اور اس پر سختی سے عملدرآمد کے بارے نکالا گیا لیکن جب سے عارضی رجسٹرار اعجاز احمد کی تعیناتی ہوئی ہے دوبارہ ملازمین اور افسران نے مرضی سے آنا شروع کر دیا ہے اور جو ملازمین روٹ پر آتے ہیں وہ 2 بجے دفاتر کو چھوڑ کر روٹ میں سوار ہو جاتے ہیں۔اسی طرح چیئرمین ہال کونسل ڈاکٹر شکیل کی عدم دلچسپی کی وجہ سے بوائز ہاسٹلز کا کوئی ملازم وقت پر نہیں آتا اور نہ ہی وقت پر جاتا ہے۔ جن سپر نٹنڈنٹ صاحبان کے حوالے ہوسٹل کیے گئے وہ صبح کلاسس پڑھاتے ہیں اور صرف ہفتہ کو ہوسٹل تشریف لاتے جبکہ ایکسٹرا الاؤنس پورے لے رہے ہیں جبکہ ہاسٹل صرف کلرک چلا رہے ہیں اسی طرح قوم کے نمائندہ کے زرائع نے بتایا کہ عثمان ہال اور ایدھی ہال میں کچھ لوگ آؤٹ سائیڈرز بھی رہ رہے ہیں جو باہر ہوٹل وغیرہ میں کام کرتے ہیں جس کا علم کلرکوں کو بھی ہے اور جب موقف لیا گیا تو عثمان ہال اور ایدھی ہال کے کلرکس نے کہا ہم نے اپنے سپر نٹنڈنٹ کو بتا دیا ہے لیکن ایک سال سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا سکیورٹی اہلکار کوئی بھی صبح کی شفٹ میں وقت پر نہ آتا ہے جبکہ سکیورٹی افیسر کی قبضہ مافیا کی سپورٹ کے سلسلہ میں پیڈا ایکٹ کی کاروائی کی وجہ سے معاملات میں عدم دلچسپی ہے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ وائس چانسلر کے مشیر ، پی آر او اور کوآرڈینیٹر سب اچھا کی رپورٹ دے رہے ہیں۔ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ وائس چانسلر کے آنے سے پہلے والی ٹیم بجائے کام کرنے کے دن رات معاملات خراب کر رہے ہیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامی معاملات ٹھیک کرنے کے لیے ٹیم میں کچھ تبدیلیاں ضروری ہیں دوسری جانب یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے بھی اس نوٹیفکیشن کی مخالفت کی تھی ان جا کہنا تھا کہ پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی میں اساتذہ افسران کی حاضری نہیں لگائی جاتی وائس چانسلر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن بے بنیاد ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں