ملتان (اشرف سعیدی)ربا اسڑ کا بھائی روپوش، ٹریکٹر، کاریں اور پلیٹیں خریدنے والے عزیز و اقارب اور قریبی رشتہ دار غائب۔ ربا اسڑ کو صرف میلسی میں درج مقدمات میں’’ہاف فرائی‘‘کیا گیا، ابھی ضلع لودھراں کے15اور خیرپور اور حاصل پور کے16 مقدمات بقایا ہیں جن کے لیے ابھی سی سی ڈی نے اپنی تحویل میں نہیں لیا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وارثی وائن کے علاقے میں اس کے آبائی گھر کو تالے ہیں اور والدین اور بھائی فرار ہوچکے ہیں۔ علاقے کے لوگوں کو سستے داموں چیزیں، مال مویشی، سولر پلیٹیں اور دیگر اشیاء فروخت کرکے مخبری سے محفوظ رہنے والے ربا اسڑ نے اپنے بھائی محسن اور کزن عمران کے ذریعے علاقے کے بڑے زمینداروں کو دس ہزار سے بھی زائد سولر پلیٹوں کے پیک فروخت کیے ہیں۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ لوگ دو سے تین ہزار پلیٹیں چوک سرور شہید میں سولر پلیٹیں فروخت کرنے والے افغانی پٹھانوں کو بھی بیچ چکے ہیں، جو جنوبی پنجاب میں سستے داموں مناسب منافع کے ساتھ یہ پلیٹیں فروخت کرتے رہے۔دریائی بیٹ میں لگائے گئے زیادہ سولر ٹیوب ویل اور انورٹر چوری کے ہیں۔ یہ گمنام کرمنل ایکٹیو گروہ سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ سی سی ڈی میلسی کے انچارج نے سیاسی شخصیت کی ایما پر نرم رویہ اختیار کیا ہوا ہے اور علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے کم جرائم پیشہ افراد “ململ گرائی” ہوچکے، مگر یہ مقابلے میں’’ہاف فرائی‘‘کی صورت میں سزا کا مستحق ٹھہرا ہے اور میلسی اسپتال میں زیر علاج ہے۔سی سی ڈی ضلع لودھراں ربا اسڑ کے بھائی محسن اور کزن عمران کی گرفتاری کے لیے مکمل جدوجہد کر رہی ہے لیکن ابھی تک کامیاب نہیں ہوئی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ابھی تک ربا اسڑ کے اٹھارہ “موسٹ کرمنل” ساتھی سی سی ڈی کی گرفت سے باہر ہیں۔ ابھی تک فیصل آباد گروہ بھی قانون کی گرفت میں نہیں آیا۔سی سی ڈی کی کارروائیاں تیز لیکن کسی بھی ملزم کی گرفتاری کے بعد برآمد کیا گیا سامان سائلوں کے حوالے نہیں کیا جاتا۔ ربا اسڑ کی گرفتاری سے سہولت کاروں کو بھی پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ علاقہ وارثی وائن میں اس جرائم پیشہ افراد کے گروہ کی گرفتاری کے بعد لوگ معلومات فراہم کرنے سے انکاری ہیں کہ کہیں انہیں ہی پولیس اپنی تحویل میں نہ لے لے۔عوامی حلقوں نے اس ملزم کو کہروڑپکا سی سی ڈی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہاں جو پندرہ مقدمات درج ہیں ان کے مدعیوں کا سامان بھی برآمد کیا جاسکے۔ اس گروہ میں ایک باقاعدہ وِنگ قائم تھا جو صرف سولر پلیٹیں ہی چوری کرتا اور فروخت کرتا تھا۔ اگر بڑے دکانداروں اور سستی پلیٹ فروخت کرنے والوں کا ریکارڈ چیک کیا جائے تو اس کا سراغ بھی لگایا جاسکتا ہے۔روزنامہ قوم نے اس گروہ کے مزید ڈاکے اور لوٹ مار کے شواہد اکٹھےکیے ہیں جن میں گروہ کا تعلق بڑی سیاسی شخصیات سے ملتا جلتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ مبینہ طور پر ربا اسڑ سے ملاقات کی بھی عام اجازت ہے اور آنے جانے والوں کی لسٹیں تیار کی جارہی ہیں۔ بتایا یہ گیا ہے کہ جن جن افراد نے اسپتال میں ملاقات کی ہے ان کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جائے گا۔ہر آنے والے دن ربا اسڑ اور اس کے ساتھیوں کے متعلق حیرت انگیز انکشافات ہو رہے ہیں۔ لوگ روزنامہ قوم کی نشاندہی اور اس گروہ کی گرفتاری پر خوش نظر آتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی اس گروہ کی شکایت کی جاتی تو خاموشی اختیار کرلی جاتی تھی۔ عوام نے قوم کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔








