ملتان (وقائع نگار) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کا ہائی کورٹ کے فیصلوں کو ماننے سے انکار، فیکلٹی ممبران نے وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کے کیس دائر کر دیئے تفصیل کے مطابق 19 اپریل 2025 اور 12 جولائی 2025 کو ہونے والے سلیکشن بورڈز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی وجہ سے غیر قانونی فیصلوں اور اختیارات سے تجاوز کے نتیجے میں تقریباً 36 فیکلٹی ممبران کے کیسز ڈیفر کر دئیے گئے تھے جنھیں بعد میں منٹس تبدیل کر کے دیگر کی جگہ ریجیکٹ لکھ دیا گیا تھا۔بی پی ایس فیکلٹی ممبران نے ان فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے فیکلٹی ممبران کے موقف کو درست مانتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کو دوبارہ سلیکشن بورڈ بلا کر پٹیشنرز کو سننے کا کہا تھا مگر رجسٹرار اعجاز احمد، ڈپٹی رجسٹرار لیگل محی الدین اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلیکشن بورڈ نہیں بلایا ۔ان تینوں افسران نے فیکلٹی ممبران کو بلا کر کہا کہ ہم تینوں ہی سلیکشن بورڈ ہیںاور ہمارا ہی فیصلہ چلے گا۔ اور ہم عدالت میں سپیکنگ آرڈر جمع کروا دیں گے۔ عدالت کی طرف سے سپیکنگ آڈر پندرہ دن کے اندر جمع کروانے تھے مگر ایک ماہ گزرنے کے باوجود تک سپیکنگ آرڈر جمع نہیں کروائے گئے ۔فیکلٹی ممبران نے سپیکنگ آرڈر کے لئے درخواست بھی جمع کروائی مگر انتظامیہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس وجہ سے فیکلٹی ممبران ڈاکٹر اقصیٰ ارم شہزادی ،ڈاکٹر فریدہ یوسف ،ڈاکٹر جمیل نتکانی، ڈاکٹر شہزاد ،ڈاکٹر عمر قدوس ،ڈاکٹر ابوذر صدیقی اور ڈاکٹر عبد الرحیم نے گزشتہ روز توہین عدالت کی رٹ دائر کر دی ہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ سلیکشن بورڈ کے غلط فیصلوں جن کے تحت ان فیکلٹی ممبران کو ریجکٹ کیا گیا، کو سینڈیکیٹ نے بھی منظور نہیں کیا بلکہ سینڈیکیٹ ممبران نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن بورڈ کے منٹس بھی غلط ریکارڈ کئے گئے ہیں جو اس بات کی نشاندھی کرتے ہیں کہ رجسٹرار اور وائس چانسلر ممبران سینڈیکیٹ کو دھوکے میں رکھ کر اپنی مرضی سے کئے گئے غلط فیصلوں کی توثیق چاہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے۔
بی زیڈ یو: فیصلہ نہ ماننے پر وی سی اور رجسٹرار کیخلاف توہین عدالت درخواست
ملتان (وقائع نگار) بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کا ہائی کورٹ کے فیصلوں کو ماننے سے انکار، فیکلٹی ممبران نے وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف توہین عدالت کے کیس دائر کر دیئے تفصیل کے مطابق 19 اپریل 2025 اور 12 جولائی 2025 کو ہونے والے سلیکشن بورڈز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی وجہ سے غیر قانونی فیصلوں اور اختیارات سے تجاوز کے نتیجے میں تقریباً 36 فیکلٹی ممبران کے کیسز ڈیفر کر دئیے گئے تھے جنھیں بعد میں منٹس تبدیل کر کے دیگر کی جگہ ریجیکٹ لکھ دیا گیا تھا۔بی پی ایس فیکلٹی ممبران نے ان فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے فیکلٹی ممبران کے موقف کو درست مانتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کو دوبارہ سلیکشن بورڈ بلا کر پٹیشنرز کو سننے کا کہا تھا مگر رجسٹرار اعجاز احمد، ڈپٹی رجسٹرار لیگل محی الدین اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سلیکشن بورڈ نہیں بلایا ۔ان تینوں افسران نے فیکلٹی ممبران کو بلا کر کہا کہ ہم تینوں ہی سلیکشن بورڈ ہیںاور ہمارا ہی فیصلہ چلے گا۔ اور ہم عدالت میں سپیکنگ آرڈر جمع کروا دیں گے۔ عدالت کی طرف سے سپیکنگ آڈر پندرہ دن کے اندر جمع کروانے تھے مگر ایک ماہ گزرنے کے باوجود تک سپیکنگ آرڈر جمع نہیں کروائے گئے ۔فیکلٹی ممبران نے سپیکنگ آرڈر کے لئے درخواست بھی جمع کروائی مگر انتظامیہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جس وجہ سے فیکلٹی ممبران ڈاکٹر اقصیٰ ارم شہزادی ،ڈاکٹر فریدہ یوسف ،ڈاکٹر جمیل نتکانی، ڈاکٹر شہزاد ،ڈاکٹر عمر قدوس ،ڈاکٹر ابوذر صدیقی اور ڈاکٹر عبد الرحیم نے گزشتہ روز توہین عدالت کی رٹ دائر کر دی ہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ سلیکشن بورڈ کے غلط فیصلوں جن کے تحت ان فیکلٹی ممبران کو ریجکٹ کیا گیا، کو سینڈیکیٹ نے بھی منظور نہیں کیا بلکہ سینڈیکیٹ ممبران نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن بورڈ کے منٹس بھی غلط ریکارڈ کئے گئے ہیں جو اس بات کی نشاندھی کرتے ہیں کہ رجسٹرار اور وائس چانسلر ممبران سینڈیکیٹ کو دھوکے میں رکھ کر اپنی مرضی سے کئے گئے غلط فیصلوں کی توثیق چاہتے ہیں جو کہ ممکن نہیں ہے۔








