ملتان(تعلیمی رپورٹر)جامعہ زکریا میں پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن سیاسی سرپرستی کی وجہ سے طاقت پکڑ چکی ہے اور بلاجواز مارکٹائی یونیورسٹی کا معمول بنتا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز چند غنڈہ عناصر نے طالب علموں کی صفوں میں گھس کر دو اساتذہ پر بھی ہاتھ اٹھا دیئے جو کہ اس یونیورسٹی کی تاریخ کا دوسرا افسوسناک واقعہ ہے۔ گزشتہ روز انجینئرنگ کالج کے سپورٹس گالا میں پی ایس ایف نے آؤٹ سائیڈرز کے ساتھ مل کر میچ پر بھی دھاوا بول دیا۔ ایک طالب علم اسد جو کہ انجینئرنگ کالج کا سٹوڈنٹ ہے کو تشدد اور اساتذہ کو اسلحہ دکھا کر گالیاں دی گئیں اور زدو کوب کیا ۔اس موقع پر سکیورٹی حکام مداخلت کے بجائے خاموش تماشائی بنے رہے۔ وجہ عناد معمولی تلخ کلامی تھی جو ایک آؤٹ سائیڈر کے پچ کے درمیان کھڑے ہونے پر شروع ہوئی۔ مارپیٹ کا یہ سلسلہ علی ہال میں بھی جاری رہا۔یاد رہے پہلے بھی پی ایس ایف کو فائرنگ کے بعد باہر نکلنے کا راستہ مرید ہراج نامی سکیورٹی آفیسر کے حکم پر دیا گیا۔ یونیورسٹی اساتذہ اورطلبانےالزام عائدکیاکہ ایک رکن پنجاب اسمبلی پی ایس ایف کی گرفت کو مضبوط کر رہے ہیں۔گزشتہ روز بھی لڑائی کے بعد سکیورٹی گارڈز طارق، جبران اور عثمان نے پی ایس ایف کو مارپیٹ کے بعد یونیورسٹی سے نکل جانے میں مدد دی۔
