ملتان (وقائع نگار) ایمرسن یونیورسٹی ملتان بچاؤ تحریک اور یونیورسٹی کے اساتذہ اور ملازمین کی طرف سے یونیورسٹی کے در و دیوار پر اور دیگر اہم تعلیمی اداروں کے باہر اور چوراہوں پر کثیر تعداد میں پلے کارڈ اور پوسٹر چسپاں کیے گئےجن پر ہم جنس پرست وائس چانسلر ڈاکٹر محمد رمضان اور کرپٹ غیر قانونی رجسٹرار ڈاکٹر فاروق اور دیگر سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچاؤ، غیر قانونی کرپٹ رجسٹرا کو برطرف کرو، گرلز ہاسٹل کے باہر کھیل کے نام پر بے حیائی فحاشی اور عریانی بند کرو۔ڈاکٹر رمضان کے ٹاؤٹ شبیر گجر سے مال برآمد کرو ۔ہم جنس پرست کے ہم نوا غیر قانونی کرپٹ رجسٹرار ٹاؤٹ اور شبیر گجر دیگر سہولت کاروں کو فل فور گرفتار کر کے سزا دوکے نعرے درج تھے معلوم ہوا ہے کہ غیر قانونی تعینات رجسٹرا ر ڈاکٹر محمد فاروق نے دفتری اوقات کے بعد اپنے سہولت کاروں جاوید ڈرائیور جو کہ شبیر گجر کا خاص ہے الطاف، فیاض اور ڈاکٹر عمیر سے پوسٹر اتروائے تو طلبہ مشتعل ہوگئے اور غیر قانونی رجسٹرار غیر قانونی کنٹرولر افتاب خان خاکوانی اور شبیر گجر جیسے دوسرے ٹاؤٹس سہولت کاروں کے خلاف نعرے بازی کی۔ اور کرپشن اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی اور خبردار کیا کہ اگر یہ اختیارات سے تجاوز کرے گا اور اقدامات کرپشن اقرباء پروری سازش گروہ بندی سے باز نہ آئے تو اس کے دفتر کا گھیراؤ کر کے اس کو اس کے سہولت کاروں کو عبرت کا نشان بنائیں گے واضح رہے کہ نہ صرف اساتذہ اور ملازمین بلکہ ایمرسن کے سابق طلبہ سول سوسائٹی مذہبی حلقوں میں ڈاکٹر رمضان اور غیر قانونی تعینات کرپٹ رجسٹرا رڈاکٹر فاروق، کنٹرولر آفتاب خان اور دیگر ٹاوٹس کے بارے میں شدید اشتعال اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ جو سابق وی سی کے کالے کرتوتوں کو چھپانے ریکارڈ میں رد و بدل کرپشن اخلاق بیہودگی سازش اور اختیارات سے تجاوز میں ملوث ہیں۔ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے لوٹی ہوئی دولت کو ریکور کیا جائے ایمرسن بچاؤ یونیورسٹی بچاؤ تحریک کے رہنماؤں اور سینئر پروفیسرز نے حکومتی بے حسی تعلیمی حکام کے ساتھ سرد مہری پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیراعلی مریم نواز کی فعالیت ، شفافیت اور میرٹ پالیسی پر بھی سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں کہ پانچ ہفتے گزرنے کے باوجود کسی کو وی سی کا چارج نہیں دیا گیا۔ انہوں نے میرٹ اور انتظامی تجربہ کی بنیاد پر دیانت دار وی سی کی تعیناتی پر زور دیا بصورت دیگر احتجاج وسیع پیمانے پر ہوگا۔









