ملتان (وقائع نگار)این سیک NCEAC کمپیوٹر ایکریڈیشن ٹیم نے ایمرسن یونیورسٹی کا وزٹ کیا۔تقریباً 69 کے قریب اعتراضات لگائے گئے ۔زیرو وزٹ نامکمل رہا اور اس کے ساتھ ساتھ وائس چانسلر کو تنبیہ کی گئی کہ جناب آپ ایڈمشن کو کم کریں اور بچوں کے لیے کمپیوٹر کی لیبز بنائیں۔وائس چانسلر اور اس کے سہولت کار سہیل رضا چوہان، انعام الٰہی گجر ان تمام نے ا یکریڈیشن ٹیم کو بیوقوف بنانے کے لیےچالاکی کی تمام حدیں پار کرلیں۔کمپیوٹر لیب میں خالی کمپیوٹر اور ایک ہی جگہ بغیر بیٹری کے لیپ ٹاپ اور بغیر پاور سپلائی کے کمپیوٹرز کو اکٹھا کر کے ان کو دکھانے کی کوشش کی جس پر ایکریڈیشن ٹیم کے ممبران نے وائس چانسلر کی سرزنش کی۔ایکریڈیشن ٹیم نے لائبریری کا دورہ کیا اور چیف لائبریرین کوئی بھی کمپیوٹر کی کتاب دکھانے میں ناکام رہےجس پر ایکریڈیشن کی ٹیم کے ممبران نے تحفظات کا اظہار کیا۔وائس چانسلر نے یہاں بھی چالاکی اورچارسوبیسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو کہا کہ ہم نے کتابیں خریدنے کے لیے آرڈر دیا ہوا ہے لیکن پرچیزنگ آرڈر دکھانے میں کام رہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق ایکریڈیشن ٹیم کو وقوف بنانے کے لیے ان کو پرچیز آفیسر ڈاکٹر واصف کے ساتھ مل کر مختلف قسم کے پرچیز آرڈر جعلی بنائے گئے۔جن کا مقصد یہ تھا کہ ہم لوگ کمپیوٹر خرید رہے ہیں اور کمپیوٹر لیبز بنا رہے ہیں۔شنید ہے کہ کمپیوٹر کی خریداری میں بھی گھپلے ہوئے ہیں۔اس کے بعد ایکریڈیشن ٹیم کنٹرولر امتحانات کے دفتر میں گئی جہاں کنٹرولر امتحانات موجود نہ تھا اور ڈپٹی کنٹرولر امتحانات صدام حسین موجود تھے۔ایکریڈیشن ٹیم نے صدام حسین سے پوچھا کہ آپ کا آٹھواں سمسٹر کا فائنل ہونے والا ہے کیا آپ نے ان کے لیے رزلٹ کارڈ اور ڈگریز کے فارمیٹ کو فائنل کر لیا ہے تو صدام حسین کوئی خاطرخواہ جواب دینے میں ناکام رہے اور ایکریڈیشن ٹیم نے کنٹرولر امتحانات کے سسٹم پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔یہاںیہ بات غور طلب ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹررمضان گجرکی غلط پالیسیوں کی وجہ سے 2021 سے 2025 فائنل امتحان شروع ہو چکا ہے جس میں آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے تقریباً نو سو کے قریب سٹوڈنٹس ہیں۔کیونکہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی ایکریڈیشن نہیں ہوئی اور جس کی وجہ سے ان کی ڈگریز اٹیسٹ نہیں ہو سکیں گی۔اقربا پروری کی بنیاد پر سلیکٹ کیے گئے کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسرز نے پورے ڈیپارٹمنٹ کا بھٹہ بٹھا دیاہے۔ وائس چانسلر نے ریونیو اکٹھا کرنے کی مد میں تقریباً 2300 کے قریب اوور ایڈمشن کر کے سٹوڈنٹس کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔یاد رہے کہ زیرو وزٹ کے بعد ایک ایکریڈیشن وزٹ ہوتا ہے لیکن ایمرسن یونیورسٹی کا زیرو وزٹ ہی فیل ہو گیا ہےجو کہ نا تجربہ کار اور صرف لائبریری کا تجربہ رکھنے والے 68 سالہ وائس چانسلر کو غیر قانونی اپوائنٹ کرنے کا صلہ ہے۔کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسرز نے اس بات کا اظہار کیا کہ جگہ نہ ہونے ،کمرے نہ ہونے ،سہولت نہ ہونے کے باوجود وائس چانسلر کا کمپیوٹر کے مختلف پروگرامز کو شروع کرنا اور اسٹوڈنٹس کو زیادہ سے زیادہ داخلہ دینا سٹوڈنٹس کے مستقبل کو داؤ پہ لگانے کے مترادف ہے۔والدین نے قوم کی خبر کو سراہا اور والدین کو انتباہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
