رحیم یارخان(بیورو رپورٹ)بہاولپور بورڈ کے 4 ملازمین جن میںسپرنٹنڈنٹ کنڈیکٹ برانچ ساجد اعجاز،پی اے ٹو کنٹرولر امتحانات انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بہاولپور حافظ خالد غفور اور جونیئر کلرک نوید علی شامل ہیں پر مشتمل ایک تعلیم فروش گروہ متحرک ہے۔پیسے کی ہوس میں متحانات کے دوران سرکاری سکولوں میں من پسند افراد کو ای ایس ٹی،ایس ایس ٹی اور پی ایس ٹی شوکرا کروا کے سکولوں میںسپرنٹنڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ تعینات کرانے لگے۔درجنوں ریٹائرڈ اساتذہ کو بھی دوران امتحان حاضر سروس ظاہر کرکےسرکاری سکولوں میں تعینات کیا جارہا ہے۔امتحانات کے دوران طالب علموں کو کتاب سے نقل کروانا،موبائل فون کا استعمال کروانا،بوٹی سسٹم کھل کر سامنے آگیا،فی پیپر نقل کرانے کی مد میں 5000 وصول کیا جانے لگا،امتحانات کی بولیاں بھی لگنے لگی،فی سنٹر ڈیڑھ سے دو لاکھ میں فروخت کیا جانے لگا۔تعلیم فروش گروہ نے عرصہ دراز سے جنوبی پنجاب خصوصاً ضلع رحیم یارخان میں 13 ایسے اساتذہ کرام کے تعلقات قائم کر رکھے ہیں جو ہر سیزن میں امتحانات سینٹروں کے سپریڈنٹ اور ڈپٹی سپریڈنٹ تعینات ہوتے ہیںجن میں محمد نواز شاہین،محمد آصف،ظفر حسین،قاری ضیاء،اللہ دتہ ناصر،محمد اصغر وڑائچ،محمد اجمل ملک،فقیر حسین سمیت دیگر خواتین اساتذہ بھی شامل ہیں۔تعلیم فروش گروہ ریٹائرڈ ٹیچروں کی خدمات لیتا ہے جو عرصہ دراز سے ریٹائرڈ ہیں اور پنشن پر گزر بسر کر رہے ہیں انہیں بہاولپور بورڈ کے ریکارڈ میں حاضر سروس شو کروا کے انہیں جنوبی پنجاب کے کسی بھی اضلاع میں امتحانات کے دوران سینٹر پر سپریڈنٹ تعینات کراتے ہیں۔اس سلسلے میںبارے کنٹرول امتحانات بہاولپور انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن لاعلم ہیں۔اس حوالے سے مذکورہ تعلیم فروش گروہ کے جونیئر کلرک نوید علی نے اپنے موقف میں الزامات کی ترید کی ہے اور کہا ہے کہ بہاولپور بورڈ میں تمام کام میرٹ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں،محکمہ کی چند کالی بھیڑیں ہمیں بدنام کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔









